بھارت ایکسپریس۔
Lok Sabha Elections 2024 Latest News: سابق وزیراعظم اور کانگریس کے سینئرلیڈر ڈاکٹر منموہن سنگھ نے لوک سبھا الیکشن 2024 کے آخری مرحلے کی ووٹنگ سے پہلے ایک طرف ووٹروں سے خاص اپیل کی تو دوسری طرف وزیراعظم نریندر مودی پر ان کی زبان اور پالیسیوں سے متعلق زبردست حملہ بھی کیا۔ جمعرات (30 مئی، 2024) کو ایک خط جاری کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے پنجاب کی عوام سے کئی اور باتیں بھی کہیں۔
ڈاکٹرمنموہن سنگھ نے کہا کہ میرے پیارے ساتھی شہریوں، ہندوستان ایک اہم موڑ پرکھڑا ہے۔ آخری مرحلے کی ووٹنگ میں، ہمارے پاس جمہوریت اور ہمارے آئین کومحفوظ رکھنے کا ایک آمرانہ حکومت کو ختم کرنے کا ایک آخری موقع ہے۔ پنجاب اور پنجابی جنگجو ہیں۔ ہم اپنی قربانی کے جذبہ کے لئے جانےجاتے ہیں۔ ہماری ہم آہنگی اورجمہوری نظام پر فطری یقین ہی ہماری عظیم قوم کا تحفظ کرسکتا ہے۔
‘وزیراعظم نے غیرپارلیمانی زبان کا کیا ہے استعمال’
اپنے تازہ ترین خط میں ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا، “میں اس انتخابی مہم کے دوران سیاسی بحث کو بہت دھیان سے دیکھ رہا ہوں۔ مودی جی نے کافی نفرت آمیزتقاریرکی ہیں، جو پوری طرح سے تقسیم کرنے والا ہے۔ مودی جی پہلے ایسے وزیراعظم ہیں، جنہوں نے عہدے کے وقار اوراس کے ساتھ ہی وزیراعظم عہدے کی سنجیدگی کوکم کیا ہے۔ اس سے پہلے کسی بھی وزیراعظم نے کسی خاص طبقے یا اپوزیشن کو نشانہ بنانے کے لئے ایسی نفرت انگیز، غیرپارلیمانی اورنچلی سطح کی زبان استعمال نہیں کیا۔ اس نے میرے بارے میں کچھ غلط بیانات بھی دیئے ہیں۔ میں نے اپنی زندگی میں کبھی ایک کمیونٹی کودوسرے سے الگ نہیں کیا۔ یہ بی جے پی کا خاص اختیاراورعادت ہے۔
’10 سال میں بی جے پی نے پنجاب کو بدنام کیا’
منموہن سنگھ نے مزید لکھا، گزشتہ 10 سال میں بی جے پی حکومت نے پنجاب اورپنجابیت کوبدنام کرنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی ہے۔ پنجاب کے 750 کسان شہید ہوئے ہیں۔ کسان مسلسل مہینوں تک دہلی کی سرحدوں پر انتظار کرتے رہے۔ ان پر حکومت نے حملے کرائے۔ کسانوں کو پارلیمنٹ میں آندولن جیوی اور پرجیوی کہا گیا۔
نوٹ بندی جیسے فیصلوں کو بتایا غلط
ڈاکٹرمنموہن سنگھ نے اپنے خط میں مودی حکومت کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے لکھا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں ملک کی معیشت نے ناقابل تصور ہنگامہ آرائی دیکھی ہے۔ نوٹ بندی، جی ایس ٹی کے غلط نفاذ، کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے فیصلے نے قابل رحم صورتحال پیدا کردی ہے۔ بی جے پی حکومت کے دورمیں جی ڈی پی کی اوسط شرح نمو6 فیصد سے کم رہی ہے، جبکہ کانگریس-یو پی اے کے دورمیں یہ 8 فیصد کے قریب تھی۔
کسانوں کا موضوع بھی اٹھایا
مودی جی نے 2022 تک ہمارے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن الٹا 10 سال میں کسانوں کی آمدنی کم ہوگئی ہے۔ ہمارے فارم خاندانوں کی بچت کوتباہ کرکے انہیں پسماندہ کردیا۔ اس بارکانگریس پارٹی کے انتخابی منشورمیں “کسان نیائے” کے تحت 5 گارنٹی ہیں۔ کانگریس نے ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی، زراعت کے لیے ایک مستحکم برآمد درآمد پالیسی، قرض کی معافی اوردیگر کئی اعلانات کا اعلان کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…