قومی

Dogs Attacks: سال 2023 میں 30 لاکھ سے زائد لوگوں کو کتوں نے کاٹا اور اتنے لوگوں کی گئی جان…جانئے حکومت نے پارلیمنٹ میں کیا کہا

 Dog Bite: ملک میں آوارہ کتوں کا مسئلہ روز بروز اس قدر سنگین ہوتا جا رہا ہے کہ اس کے خلاف احتجاج کی آوازیں بھی اٹھنے لگی ہیں۔ ملک کے تمام حصوں سے آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات مسلسل رپورٹ ہو رہے ہیں۔ اسی لئے اب حکومت کو بھی پارلیمنٹ میں ان واقعات کا جواب دینا پڑ رہا ہے۔

کبھی کتے کسی بچے پر یا کبھی بڑوں پر حملہ آور ہو رہے ہیں۔ حالانکہ، ایسے کئی واقعات سامنے آئے ہیں جن میں آوارہ کتوں کی بجائے پالتو کتے بھی باہر کے لوگوں کے ساتھ ساتھ اپنے کے مالکان پر بھی حملہ کرتے پائے گئے ہیں۔ رات کے وقت آوارہ کتے اور بھی خوفناک ہو جاتے ہیں اور موٹر سائیکل اور اسکوٹر ڈرائیوروں پر حملہ کر دیتے ہیں۔ ایسے واقعات میں لوگ اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

تو وہیں سال 2023 میں ملک میں کتوں کے کاٹنے کے رپورٹ سامنے آئے ہیں۔ اس حوالے سے چونکا دینے والے اعداد و شمار کا پتہ چلا ہے۔ اس کے ساتھ کتوں کے کاٹنے سے کتنے افراد ہلاک ہوئے ہیں اس کے اعداد و شمار بھی سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نے یہ بھی بتایا ہے کہ وہ ان حادثات کو روکنے کے لیے کیا کر رہی ہے؟

حکومت نے کیا کہا؟

منگل کے روز حکومت نے کتوں کے حملوں سے متعلق پارلیمنٹ میں ایک سوال کا جواب دیا۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعے لاگو کیے گئے انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام (IDSP) کے ذریعے موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق، 2023 کے دوران کتے کے کاٹنے کے کل 30,43,339 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اس میں کتے کے کاٹنے سے 286 افراد ہلاک ہوئے۔

2019 سے 2022 تک کے اعداد و شمار

کتوں کے کاٹنے کے حوالے سے حکومت ہند کی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی جانب سے پارلیمنٹ میں دی گئی معلومات کے مطابق 2019 میں 72 لاکھ 77 ہزار 523 کتوں کے حملوں کے اعداد و شمار سامنے آئے۔ جبکہ، سال 2020 میں کتوں کے 46 لاکھ 33 ہزار 493 حملے ہوئے۔ اس کے علاوہ اگر ہم سال 2021 کی بات کریں تو اس سال کتے کے کاٹنے کے کل 1701133 کیس رپورٹ ہوئے۔ وہیں، جولائی 2022 تک ہندوستانیوں پر کتوں کے حملوں کی کل تعداد 14 لاکھ 50 ہزار 666 تھی۔

حکومت اس کو روکنے کے لیے کیا کر رہی ہے؟

حکومت نے پارلیمنٹ میں جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول سے موصولہ رپورٹ کے مطابق سال 2023 کے دوران اینٹی ریبیز ویکسین کی تعداد 46,54,398 تھی۔ وزارت صحت ملک میں ریبیز کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے 12ویں پانچ سالہ منصوبہ سے ملک کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نیشنل ریبیز کنٹرول پروگرام کو نافذ کر رہی ہے۔ فی الحال یہ اسکیم انڈمان اور نکوبار جزائر اور لکشدیپ میں لاگو نہیں ہوگی۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

جے ڈی یو-ٹی ڈی پی کومولانا ارشد مدنی کا انتباہ، مسلمانوں کے پیٹھ میں خنجرنہیں ماریں چندرا بابونائیڈواورنتیش کمار

جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے آندھرا اوربہارکے وزرائے اعلیٰ کوکھلے لفظوں میں یہ باور…

6 hours ago

Sambhal Violence News: سنبھل تشدد معاملے میں شاہی جامع مسجد کے صدر گرفتار، پولیس نے کہا- ان کا رول ٹھیک نہیں

سنبھل میں کل ہوئے تشدد کے بعد آج صورتحال قابو میں ہے۔ یہاں پرانٹرنیٹ بند…

7 hours ago