قومی

Delhi Kanjhawala Case: چار دنوں کی پولیس حراست میں بھیجے گئے پانچوں ملزم، دہلی کی روہنی کورٹ نے بڑھائی ریمانڈ

Kanjhawala Hit and Run Case: دہلی کا کنجھاولا ہٹ اینڈ رن معاملہ کافی سرخیوں میں ہے۔ اس معاملے میں اب تک کئی سوال ایسے ہیں، جن کا جواب نہیں مل سکا ہے۔ دہلی پولیس کے رویے پر بھی سوال اٹھایا جا رہا ہے۔ فی الحال گرفتار پانچوں ملزمین کوعدالت میں پیش کیا گیا، جس کے بعد انہیں چار دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ دہلی کے روہنی کورٹ میں آج جمعرات کے روز(5 جنوری) پانچوں ملزمین کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پیش کیا گیا تھا، جہاں پولیس نے عدالت کے سامنے یہ مطالبہ کیا تھا کہ اس معاملے میں ملزمین سے پوچھ گچھ کرنا باقی ہے، اسی لئے ان کی پولیس حراست کی ضرورت ہے۔

دہلی پولیس کی طرف سے ملزمین کی پانچ دنوں کی حرست طلب کی گئی تھی۔ پولیس نے عدالت میں یہ بھی بتایا کہ ڈرائیور دیپک نے جو جانکاری دی تھی، وہ غلط تھی۔ ملزم ڈیڈ باڈی کے ساتھ تقریباً دو گھنٹے تک گھومتے رہے ہیں۔ ان کا سی سی ٹی وی فوٹیج پٹرول پمپ اور ڈھابے سے لیا گیا ہے۔ ملزمین کے خلاف 304 اور 120  بی کے علاوہ 201  دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

عدالت نے پولیس سے پوچھا کہ پانچ دنوں کی ریمانڈ کیوں چاہئے، جس پر پولیس نے بتایا کہ جانچ کو آگے بڑھانا ہے۔ وہیں ملزم منوج کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ وہ پیچھے بیٹھا تھا، اس کا اس حادثہ میں کوئی رول نہیں تھا۔ اس دوران عدالت نے پوچھا کہ کوئی چوٹ تو نہیں لگی ہے؟ جس کا جواب نہیں میں ملا۔

یہ بھی پڑھیں: Haldwani case in supreme court: سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ- راتوں رات 50 ہزار لوگوں کو نہیں ہٹا سکتے، ہمیں عملی حل تلاش کرنا ہوا: پڑھیں سپریم کورٹ کی بڑی باتیں

مزید دو لوگوں کی ہو رہی ہے تلاش

سلطان پوری کے کنجھاولا معاملے سے متعلق دہلی پولیس نے ایک بڑا انکشاف کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ اس معاملے میں دومزید لوگ شامل ہیں۔ دہلی پولیس نے بتایا کہ وہ ان دو لوگوں کی تلاش میں مصروف ہے، جن پر کنجھاولا حادثے کے ملزمین کو بچانے کی کوشش کرنے کا شک ہے۔ کنجھاولا میں 20 سالہ لڑکی کی اسکوٹی کو ایک کار نے ٹکرمار دی اور لڑکی کو سلطان پوری سے کنجھاولا تک تقریباً 12 کلو میٹر تک گھسیٹتے ہوئے لے گئی۔ اتوار کے روز ہوئے اس حادثہ میں لڑکی کی موت ہوگئی تھی۔ معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن سے مسلسل پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Kolkata Doctor Rape Case: آر جی کار اسپتال کے جونیئر ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم، 41 دنوں بعد آئیں گے کام پر واپس

جونیئر ڈاکٹرز نے جمعہ 20 ستمبر سے سوستھیا بھون اور کولکتہ میں جاری احتجاج ختم…

4 hours ago

مدارس کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا شرارت اور اسلاموفوبیا کا مظہر، مولانا محمود مدنی کا سخت بیان

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے مرکزی وزیر مملکت سنجے بندی…

5 hours ago

Ravichandran Ashwin Century: آراشون نے چنئی میں لگائی سنچری، 1312 دن بعد ہوا ایسا کمال

چنئی ٹسٹ کے پہلے دن آراشون نے سنچری لگائی۔ اشون نے نمبر-8 پراترکر سنچری لگائی۔…

6 hours ago