دہلی ہائی کورٹ نے لائسنس یافتہ پٹاخے بیچنے والوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ یکم جنوری تک قومی راجدھانی (این سی آر) میں پٹاخہ فروخت کرنے سے گریز کریں۔ جسٹس سنجیو نرولا نے ان سے کہا ہے کہ وہ ان تمام احاطوں کی فہرست پیش کریں جہاں پٹاخے رکھے جاتے ہیں۔ متعلقہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ سے بھی کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان احاطے کو سیل کیا جائے۔ انہوں نے متعلقہ تھانے کے افسران کو ہدایت دی کہ ضرورت پڑنے پر سیل کرنے کے کام میں تعاون کریں اور اس پورے عمل کو ویڈیو پر ریکارڈ کرکے ایس ڈی ایم کے پاس محفوظ رکھا جائے۔
کس نے دی تھی عرضی؟
جسٹس نے یہ بھی ہدایت دی کہ پٹاخوں کی فروخت کے نوٹیفکیشن کی مدت ختم ہونے کے بعد، احاطے کو فوری طور پر ڈی سیل کیا جائے اور اس کے بعد تین ہفتوں میں تعمیل رپورٹ درج کی جائے۔ انہوں نے یہ ہدایت دہلی فائر ورکس شاپ کیپرز ایسوسی ایشن کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دی، جس میں دہلی حکومت کے اس نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا، جس کے تحت یکم جنوری تک دارالحکومت میں پٹاخوں کی تیاری، ذخیرہ کرنے اور فروخت کرنے پر مکمل پابندی عائد کی گئی تھی۔
’’ہمارے حقوق کو کم کرتا ہے نوٹیفکیشن‘‘
ایسوسی ایشن نے کہا کہ لائسنس یافتہ پٹاخے بیچنے والوں کے پاس دھماکہ خیز مواد ایکٹ 1884 کے تحت جاری کردہ جائز لائسنس ہیں۔ یہ انہیں پٹاخوں کو قانونی طور پر ذخیرہ کرنے اور فروخت کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ پٹاخوں پر مکمل پابندی سے ان کا ذریعہ معاش متاثر ہوگا۔ ساتھ ہی اس قسم کی اطلاع نامناسب ہے۔ کیونکہ یہ قانونی فریم ورک کے اندر کام کرنے والے لوگوں کو سزا دیتا ہے۔ ان کے لائسنس کے تحت پٹاخے رکھنے اور ذخیرہ کرنے کے ان کے حقوق کو کم کرتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…