دہلی ہائی کورٹ نے کالعدم تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کے سابق صدر ای ابوبکر کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے بیماری کی وجہ سے ضمانت عرضی کی تھی۔ ان کا کئی بار ایمس میں علاج ہو چکا ہے۔ ان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔
جسٹس سریش کمار کیت اور جسٹس منوج جین کی بنچ نے کہا کہ ہم ضمانت عرضی کو مسترد کرتے ہیں۔ ابوبکر کو این آئی اے نے سال 2022 میں کالعدم تنظیم کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کے دوران گرفتار کیا تھا۔ تب سے وہ عدالتی حراست میں ہیں۔ نچلی عدالت سے راحت نہ ملنے کے بعد ابوبکر نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ انہوں نے طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت کی درخواست کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
این آئی اے کے مطابق، پی ایف آئی کے عہدیداروں اور ارکان نے فنڈ اکٹھا کیا تھا اور ملک کے کئی حصوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں کو انجام دینے کی سازش کی تھی۔ اس کے پیچھے مقصد اپنے کیڈر کو تربیت دینا تھا اور ان کے لیے تربیتی کیمپوں کا انعقاد کیا جانا تھا۔ انہیں 22 ستمبر 2022 کو گرفتار کیا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور