قومی

Delhi Chalo March: ابھی تک کسانوں کی تحریک میں کیوں شامل نہیں ہوئے راکیش ٹکیت؟ وجہ بتاتے ہوئے کیا بڑا دعویٰ

Delhi Chalo March: پنجاب اور ہریانہ کے کسان اپنے کئی مطالبات کو لے کر دہلی کی طرف مارچ کر رہے ہیں۔ تاہم، فی الحال بھارتیہ کسان یونین کے رہنما اور کسان رہنما راکیش ٹکیت اس تحریک میں نظر نہیں آ رہے ہیں۔ اب انہوں نے اس پر اپنا موقف پیش کر دیا ہے۔ راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ ہر کوئی اپنے طریقے سے پروگرام کر رہا ہے۔ حکومت جو بھی کر رہی ہے وہ غلط ہے۔ بات چیت سے مسئلہ حل ہونا چاہیے۔ حکومت کیل وغیرہ استعمال نہ کرے۔ بی کے یو لیڈر نے کہا کہ ہمارا دیہی ہندوستان 16 فروری کو بند ہے۔ اگر انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑا تو ہم بھی متحرک ہوں گے۔ کسانوں کا مسئلہ ہے تو دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔ ملک میں بہت سی تنظیمیں ہیں۔

ٹکیت نے کہا کہ کسانوں کو سرحدوں پر نہیں روکا جانا چاہیے۔ انہیں آنے دو۔ہر کسی کو آنے کا حق ہے۔ بی کے یو رہنما نے کہا کہ حکومت کسانوں کو غلط طریقے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بات چیت ہونی چاہیے۔

نریش ٹکیت نے کہی یہ بات

بھارت ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے، بی کے یو رہنما نے پوچھا کہ کیا پاکستان کی سرحد پر کیلیں ہیں؟ دیواریں کھڑی کر دی ہے۔ یہ تو ظلم ہے۔ ان پر ظلم ہوگا تو ہم بھی آرہے ہیں۔ ہم نہ کسانوں سے دور ہیں اور نہ ہی دہلی سے۔ سبھی متحدہ کسان مورچہ کے لوگ ہیں۔ ہم دس دن پہلے آئے تھے اور کچھ دنوں بعد آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں- Farmer Protest: آج صبح 10 بجے دہلی کی طرف مارچ کریں گے کسان، مرکزی وزراء سے ملاقات رہی بے نتیجہ، راجدھانی کی تمام سرحدیں سیل

دوسری طرف بی کے یو لیڈر نریش ٹکیت نے بھی اس معاملے پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘مختلف ریاستوں کے مختلف مطالبات ہیں۔ لیکن کیا کسان ہمیشہ ہڑتال پر رہیں گے، کیا وہ ہمیشہ دہلی کی طرف مارچ کریں گے؟ حکومت کو اس طرف توجہ دینی چاہیے۔ یہ ضدی رویہ کسی کا بھلا نہیں کر رہا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

38 mins ago