قومی

Asaduddin Owaisi: ہندوستانی جمہوریت کے لیے ہمیشہ کے لیے سیاہ دن6 دسمبر

اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ 6 دسمبر ہندوستانی جمہوریت کے لیے ہمیشہ یوم سیاہ ہوگا۔ ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کی 30 ویں برسی پر حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے ٹویٹ کیا کہ بابری مسجد کی بے حرمتی اور انہدام ناانصافی کی علامت ہے۔

انہوں نے لکھا، “اس کی تباہی کے ذمہ داروں کو کبھی انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا۔ ہم اسے نہیں بھولیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آنے والی نسلیں اسے یاد رکھیں۔”

خواتین کارکن اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی رکن ڈاکٹر اسماء زہرہ طیبہ نے بھی کہا کہ بابری مسجد کے انہدام کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “ہم اسے نہیں بھول سکتے اور ہم اس دن کو یاد رکھیں گے۔ ‘یوم شہادت’۔ مسجد مرکز ہے، مسلم کمیونٹی کا مرکز۔ بابری مسجد کا گرنا اور پچھلے 30 سالوں میں مسلمانوں کی حالت خود پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔”

دریں اثنا، حیدرآباد میں انہدام کی برسی سخت پولیس سیکیورٹی کے درمیان پرامن رہی۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) یا کسی دوسری بڑی مسلم تنظیم نے بند یا یوم سیاہ منانے کی کال نہیں کی۔

تاہم، کچھ چھوٹی مذہبی تنظیموں نے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے کاروبار بند کرکے برسی کو ‘یوم سیاہ’ کے طور پر منائیں۔

حیدرآباد کے پرانے شہر میں کچھ مسلم دکانداروں نے اپنی دکانیں بند رکھیں جبکہ بعض مقامات پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔

پولیس نے احتیاطی اقدام کے طور پر پرانے شہر میں فرقہ وارانہ طور پر حساس علاقوں میں سیکورٹی سخت کردی۔

برسی سے ایک دن قبل خواتین کے ایک گروپ نے شہر کے سعید آباد علاقے میں دعائیہ اجتماع کا اہتمام کیا۔ 6 دسمبر کو ہندوستان کی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیتے ہوئے انہوں نے بابری مسجد کی بحالی کے لیے دعا کی۔

خواتین نے واضح کیا کہ مسجد ہمیشہ مسجد ہی رہتی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ایک دن حالات بدلیں گے اور اسی جگہ بابری مسجد دوبارہ تعمیر کی جائے گی۔

Bharat Express

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

Parliament Winter Session: پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ٹویٹ کیا، "پارلیمنٹ کا سرمائی…

11 mins ago