دارالحکومت دہلی کے مشرقی ضلع کے شکرپور تھانے کے پولیس اہلکاروں نے ڈیٹنگ ایپ گھوٹالہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ ڈیٹنگ ایپ کے کاروبار سے وابستہ لوگ دہلی، این سی آر، ممبئی، بنگلور اور حیدرآباد جیسے بڑے میٹرو شہروں میں معصوم متاثرین سے پیسے بٹورنے میں مصروف تھے۔ وہ ڈیٹنگ ایپس پرفرضی پروفائلز بنائیں گے، جنہیں ‘ٹیبل مینیجر’ کہا جاتا ہے، اور اپنے متاثرین کو کیفے لے جاتے ہیں اور ان سے کھانے پینے کی اشیاء کے لیے بہت زیادہ رقم وصول کرتے ہیں۔ اگر متاثرہ شخص نے رقم دینے سے انکار کیا تو اسے دھمکیاں دی گئیں، مارا پیٹا گیا یا یرغمال بنایا گیا جب تک کہ وہ اس کی تعمیل نہیں کرتا۔
اے ایس آئی نریندر، ہیڈ کانسٹیبل سچن، ہیڈ کانسٹیبل راہول اور کانسٹیبل امرت لال کی ایک ٹیم جس کی قیادت انسپکٹر سنجے گپتا، ایس ایچ او/شکارپور کر رہے ہیں ڈیٹنگ ایپ گھوٹالے کو بے نقاب کرنے میں مصروف ہیں۔ تفتیش کے دوران، پولیس نے پایا کہ مذکورہ گینگ کے کام میں کیفے کے مالکان، منیجرز اور ان لوگوں کے درمیان ملی بھگت شامل ہے جو ڈیٹنگ ایپس کے ذریعے متاثرین کو لالچ دیتے تھے۔ ان کے جال میں پھنسنے والے اپنی بدنامی کی وجہ سے تھانے میں شکایت نہیں کر پاتے تھے۔ تاہم، 24.06.2024 کو، ایک شکایت کنندہ ‘T’، جو سول سروسز کی تیاری کر رہا تھا، نے شکایت کی کہ 23.06.2024 کو اس کی سالگرہ پر ایک لڑکی ورشا سے ملاقات ہوئی۔
لڑکی نے بلیک مرر کیفے میں دیا چکما
شکایت کنندہ نے پولیس کو بتایا کہ لڑکی (ورشا) اسے وکاس مارگ پر واقع بلیک مرر کیفے لے گئی، جہاں انہوں نے اسنیکس، دو کیک کھائے اور ورشا نے فروٹ وائن کے چار شاٹس پیے، اس کے بعد وہ شکایت کنندہ کو بتائے بغیر اچانک چلی گئی۔ کہا گھر کا کچھ معاملہ ہے، پھر کیفے مینیجر نے ‘T’ کو 1,21,917.70 روپے کا بل دیا۔ جب اس نے حد سے زیادہ بل پر اختلاف کیا تو اسے ڈرایا دھمکایا گیا، یرغمال بنایا گیا اور ادائیگی پر مجبور کیا گیا، جس کے لیے اس نے آن لائن ادائیگی کی۔ بعد میں، یہ محسوس کرتے ہوئے کہ اسے دھوکہ دیا گیا ہے، اس نے مقامی پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔ اس کے مطابق ایف آئی آر نمبر 277/02024 سیکشن 120B/420/392/34 آئی پی سی کے تحت شکرپور پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔ پولیس نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ مذکورہ رقم کیفے کے مالک اکشے پاہوا (32 سال) دہلی کو منتقل کی گئی تھی۔
پولیس نے پکڑا تو نام سامنے آیا – پروین عرف عائشہ
پوچھ گچھ پر ملزم اکشے نے پولیس کو انکشاف کیا کہ بلیک مرر کیفے کے مالکان اکشے پاہوا، انش گروور اور ونش پاہوا ہیں۔ اکشے اور ونش کزن ہیں، جب کہ انش اس کا دوست ہے۔ انہوں نے دیگرانشو کو مینیجر کے طور پر مقرر کیا، جو کئی ‘ٹیبل مینیجر’ ٹیموں کی نگرانی کرتا ہے، جس میں آریان نامی شخص بھی شامل ہے۔ اس نے تخلص ورشا یعنی افشاں پروین عرف عائشہ عرف نور، 25 سالہ، سوم بازار، کرشنا نگر کی ساکنہ کی اصل شناخت اور تفصیلات کا مزید انکشاف کیا۔ تکنیکی نگرانی کی مدد سے ملزمہ افشاں پروین کو ایک اور کیفے سے پکڑا گیا جہاں وہ ممبئی کے ایک لڑکے کے ساتھ تھی جس سے اس کی ملاقات شادی ڈاٹ کام کے ذریعے ہوئی تھی۔
برآمد کیا
اکشے اور ورشا کے 2 موبائل فون
بلیک مرر کیفے کا رجسٹر
بھارت ایکسپریس
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…