بھارت ایکسپریس۔
دہلی کے نانگلوئی علاقے میں پولیس پر پتھرپھینکے جانے کی خبر ہے۔ ذرائع کے مطابق محرم کے موقع پر تعزیہ جلوس نکالا جا رہا تھا۔ اس دوران جلوس میں شامل کچھ لوگوں نے پتھراؤ کی واردات کو انجام دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ جلوس میں شامل لوگ تعزیہ کو سورج مل اسٹیڈیم کے اندر بھی لے جانا چاہتے تھے لیکن اسٹیڈیم کا گیٹ بند کردیا گیا۔ پولیس جلوس میں شامل لوگوں کو اندر جانے کی اجازت دینے سے انکار کر رہی تھی۔ اس پر جلوس میں شامل لوگ مشتعل ہو گئے اور پتھراؤ شروع کر دیا۔
وارانسی میں پتھراؤ اور تشدد
آپ کو بتاتے چلیں کہ ملک کے مختلف حصوں سے آج محرم کے تعزیہ جلوس کے دوران پتھراؤ اور تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ وارانسی کے جیت پورہ تھانے کے دوشی پورہ میں شیعہ اور سنی برادریوں کے لوگ آپس میں لڑ پڑے۔ دونوں گروپوں کے درمیان شدید پتھراؤ ہوا۔ پتھراؤ میں 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
بہار میں بھی تعزیہ جلوس کے دوران دو گروپوں میں تصادم ہوا
بہار کے اروال میں بھی تعزیہ جلوس کے دوران تشدد کی خبریں ہیں۔ تعزیہ جلوس میں شریک دو اکھاڑوں کے لوگ ضلع ہیڈکوارٹر کے موتھا ڈی ایم آفس کے قریب آپس میں جھگڑ پڑے۔ لڑائی شروع ہو گئی۔ دریں اثنا، سیکورٹی انتظامات میں تیار ایڈیشنل کلکٹر جیوتی کمار معاملے کو ختم کرنے پہنچے۔ معاملہ رفع دفع کرتے ہوئے ایڈیشنل کلکٹر کو بھی چوٹ آئی جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔ اس لڑائی کے واقعہ میں ایڈیشنل کلکٹر سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ جنہیں عنان پھنان کے صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
راجکوٹ میں کرنٹ لگنے سے دو افراد کی موت ہو گئی
گجرات کے راجکوٹ شہر میں ہفتہ کی سہ پہر محرم کے جلوس کے دوران بجلی کا کرنٹ لگنے سے دو افراد کی موت ہو گئی۔ یہ واقعہ دھوراجی قصبہ کے علاقے رسول پاڑہ میں اس وقت پیش آیا جب جلوس کے شرکاء کی جانب سے دی جا رہی ’تعزیہ‘ 22 کلو واٹ کی اوور ہیڈ وائر کی لپیٹ میں آگئی۔ واقعے میں دو افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوگئے۔
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور