پٹنہ: بہار میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر شکیل احمد خان نے بدھ کے روز کہا کہ پارٹی اپنے دو ایم ایل اے کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کرے گی جو ایک دن پہلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیرقیادت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) میں شامل ہوئے تھے۔ خان نے یہ بات صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہی۔ کانگریس کے دو ایم ایل اے سدھارتھ سورو اور مراری گوتم کو منگل کے روز دوپہر کے کھانے کے بعد کے اسمبلی اجلاس میں حکمراں اتحاد کے ارکان کے ساتھ بیٹھے دیکھا گیا۔
243 رکنی بہار اسمبلی میں کانگریس کے صرف 17 ارکان ہیں۔ خان نے کہا، “ہم دونوں ایم ایل اے کے خلاف اینٹی ڈفیکشن قانون کی خلاف ورزی کی شکایت بہار اسمبلی کے اسپیکر سے کریں گے۔ ہم ان کو ایوان سے نکالنے کا مطالبہ کریں گے۔” دونوں ایم ایل ایز کو ”غدار” قرار دیتے ہوئے خان نے ان کا موازنہ میر جعفر سے کیا جنہوں نے پلاسی کی جنگ کے دوران نواب بننے کے لیے انگریزوں کا ساتھ دیا تھا۔ کانگریس کے دو ایم ایل اے نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی سنگیتا کماری کا ساتھ دیا۔ تینوں نے اپنی مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں خاموشی اختیار کی ہے اور بدھ کے روز لنچ سے پہلے کے اجلاس کے دوران ان میں سے کوئی بھی ایوان میں موجود نہیں تھا۔
حالانکہ، منگل کے روز نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کی ریاستی اکائی کے صدر سمراٹ چودھری نے اسمبلی احاطے میں ان کا استقبال کیا۔ مانا جا رہا ہے کہ ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کا قوی امکان ہے۔ حال ہی میں آر جے ڈی کے چار ایم ایل ایز نے بھی پارٹی بدل کر این ڈی اے میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے قومی ترجمان منوج جھا نے کہا، “ہم یقینی طور پر ان کی نااہلی کا مطالبہ کریں گے۔” میں حیران ہوں کہ اسپیکر ایوان کے اندر ایسا کیسے ہونے دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پرینکا گاندھی کو تو کم از کم روکنا چاہیے تھا،انہوں نے آپ کو نہیں روکا ؟ جانئے اس معاملہ پر کیا بولے آچاریہ پرمود کرشنن
تیجسوی کی عوامی حمایت سے بی جے پی پریشان: جھا
جھا نے کہا کہ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کی عوامی حمایت نے بی جے پی کو پریشان کر دیا ہے اور اب وہ پیسے کی طاقت کا سہارا لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’انہیں یہ احساس نہیں ہے کہ جب سے آر جے ڈی وجود میں آئی ہے اس نے ہزاروں ایم ایل اے پیدا کیے ہیں اور اس طرح کی کارروائیوں سے اسے خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا۔‘‘ بہار میں حکمراں این ڈی اے کے پاس فی الحال 134 ایم ایل اے ہیں۔ جن میں پارٹی بدلنے والے ایم ایل اے بھی شامل ہیں۔ آر جے ڈی، کانگریس اور تین بائیں بازو کی جماعتوں پر مشتمل عظیم اتحاد کی تعداد اب گھٹ کر 108 رہ گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…