قومی

Himanta Biswa Sarma strange Comment about Assamese Muslims: ’میاں مسلمانوں کا ووٹ ملنے کی امید نہیں‘، کانگریس-اے آئی یو ڈی ایف اور مسلمانوں سے متعلق ہیمنت بسوا سرما کا عجیب وغریب بیان

آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے ہفتہ کے روز یعنی 4 نومبر کو کہا کہ وہ اور ان کی پارٹی ریاست کے بنیادی باشندوں (مسلمانوں) کی ترقی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ حالانکہ انہیں ‘میاں مسلمانوں’ سے ووٹ کی امید نہیں ہے۔ اس دوران وزیراعلیٰ نے الزام لگایا کہ کانگریس اورآل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یوڈی ایف) نے سالوں سے خوف کا ماحول بناکریہاں کے مسلمانوں سے ووٹ مانگے۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، ہیمنت بسوا سرما نے کہا کہ “دونوں جماعتوں نے مہاجرنژاد مسلمانوں سے ووٹ مانگے، لیکن ان کی ترقی کے لئے کچھ نہیں کیا اورنہ ہی ان کے علاقوں کی ترقی کے لئے کوئی قدم اٹھایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دونوں جماعتوں میں سے کسی نے بھی ان کے لئے سڑکیں، پل، اسکول اورکالج نہیں بنوائے۔

میاں مسلمانوں کا ووٹ ملنے کی امید نہیں: وزیراعلیٰ

گوہاٹی میں میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا، “ہمیں میاں مسلمانوں کا ووٹ ملنے کی امید نہیں ہے۔ اس لئے میں نے میڈیکل کالجوں کا دورہ بھی نہیں کیا، کیونکہ وہاں بڑی تعداد میں ان کا علاج ہوتا ہے۔” واضح رہے کہ میاں آسام میں بنگالی زبان یا بنگالی مسلمانوں کے لئے استعمال کیا جانے والا ایک قابل توہین لفظ ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ بہت مایوسی کی بات ہے کہ ہرمیڈیکل کالج میں میاں مسلمانوں کی تعداد ہمارے مقامی نوجوانوں سے زیادہ ہے۔ اس لئے میں اب ان کالجوں میں نہیں جاتا۔” وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے بنیادی آسامیا مسلمانوں کی لیونگ کنڈیشن کو بہتربنانے کے لئے کئی بہترانتظامات کئے ہیں اور جلد ہی ان پرایک سروے بھی کیا جائے گا۔”

آسامی نوجوانوں کے لئے سبق 

ہیمنت بسوا سرما نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ وہ (میاں مسلمان) سبھی شعبوں میں ہیں اوریہ آسامی نوجوانوں کے لئے ایک سبق ہونا چاہئے۔ ہم جانتے ہیں کہ اس طبقے کے نوجوان پوری ریاست میں میڈیکل، انجینئرنگ اور دیگراداروں میں داخلہ حاصل کر رہے ہیں۔ حالانکہ ہم شکایت نہیں کرسکتے کیونکہ وہ مقابلہ کرتے ہیں اور داخلہ حاصل کرتے ہیں۔ اس سے دیگرطبقوں کے نوجوانوں کو بھی اس مقابلے کے جذبے کی توسیع کرنی چاہئے اور سخت محنت کرنی چاہئے۔

مولانا بدرالدین اجمل نے کیا پلٹ وار

اس درمیان آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کے بیان پر پلٹ وارکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرآسام میں میاں مسلمان کام کرنا بند کردیں تو گوہاٹی ویران ہوجائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگرمیاں مسلمان گوہاٹی میں تین دن کام نہیں کریں تو یہ قبرستان میں بدل جائے گا۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago