قومی

CJI remarks on violence against women: ملک بھر میں خواتین کے خلاف جرائم ہورہے ہیں اور یہی ہماری سماجی حقیقت ہے: چیف جسٹس آف انڈیا

منی پور میں دو خواتین کو برہنہ پریڈ کرانے سے متعلق وائرل ویڈیو کے معاملے آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی جس دوران چیف جسٹس نے ایک ایسا بیان دیا جو اپنے آپ میں حیران کردینے والا ہے ۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اس بات اعتراف کیا ہے کہ آج ملک کے اندر خواتین کے خلاف جرائم بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور اس تیزی سے بڑھتے ہوئے اس تشدد کا پورا ملک آج سامنا کررہا ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نےآج سماعت کے دوران  وکیل سے کہا کہ بلاشبہ ملک بھر میں خواتین کے خلاف جرائم ہو رہے ہیں، یہی ہماری سماجی حقیقت ہے۔ ہم فرقہ وارانہ  جھگڑوں میں خواتین کے خلاف تشدد کی بے مثال شدت کا سامنا کررہے ہیں۔ منی پور میں جو کچھ ہوا اسے ہم یہ کہہ کر درست قرار نہیں دے سکتے کہ یہ اور یہ کہیں اور ہوا ہے۔ کیا آپ کہہ رہے ہیں کہ تمام خواتین کو تحفظ دیں یا کسی کو تحفظ نہ دیں؟

یہ بھی پڑھیں: منی پور وائرل ویڈیو کی سپریم کورٹ میں شروع ہوئی سماعت، خواتین کی طرف سے کپل سبل ہوئے پیش

دراصل چیف جسٹس آف انڈیا  ڈی وائی چندر چور کی بنچ جب منی پور معاملے کی سماعت کررہی تھی اسی دوران ایڈوکیٹ سوراج نے یہ کہا کہ اس طرح کے معاملے مغربی بنگال اور چھتیس گڑھ اور راجستھان میں بھی پیش آئے ہیں ۔ وکیل کے اس بیان پر چیف جسٹس نے کہا کہ آج کی سماجی حقیقت یہ ہے کہ فرقہ وارنہ فسادات میں خواتین کے خلاف تشدد بڑھ چکا ہے اور یہ کسی ایک خطے یا ریاست کی بات نہیں ہے ۔بلکہ آج ہمارے پورے کے اند ر سماجی حقیقت یہی ہے کہ خواتین کے خلاف مجرمانہ  واردات میں اضافہ ہوا ہے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس (سی جے آئی) ڈی وائی چندر چور نے حکومت سے کافی سخت  سوالات کئے۔ انہوں نے پوچھا، “4 مئی کے واقعے پر، پولیس نے 18 مئی کو ایف آئی آر درج کی، 14 دن تک کچھ کیوں نہیں ہوا؟ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ سامنے آگیا کہ دو لڑکیوں کو برہنہ کرکے گھمایا گیا ہے اور اس کے ساتھ عصمت دری کی گئی ہے۔ تب پولیس کیا کر رہی تھی؟ سی جے آئی ڈی وائی چندر چورنے کہا، “فرض کریں کہ خواتین کے خلاف جرائم کے 1000 معاملے ہیں، کیا سی بی آئی ان سب کی تحقیقات کر پائے گی؟۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس ڈی وائی چندرچور نے کہا کہ ان تین خواتین کی ویڈیو جنسی زیادتی کا واحد واقعہ نہیں ہے اور اس طرح کے کئی واقعات ہو چکے ہیں اور یہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے۔ ہم اس سے نمٹیں گے کہ ان 3 خواتین کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ لیکن ہمیں منی پور میں خواتین کے خلاف تشدد کے وسیع مسئلے کو بھی دیکھنا ہوگا۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ان تمام کیسز میں جہاں شکایات درج کی گئی ہیں، اس لئے ایکشن لیا جائےگا۔

بھارت ایکسپریس۔

 

Rahmatullah

Recent Posts

Sheikh Haseena Extradition: شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش واپس بھیجیں! یونس حکومت نے حوالگی کے لیے بھارت کو لکھا خط

بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے کہا کہ ’’ہم نے ہندوستانی…

2 minutes ago

Rahul Gandhi Visit Parbhani: مہاراشٹر پہنچنے پر راہل گاندھی کا بڑا دعویٰ، سومناتھ سوریہ ونشی کے قتل کے ذمہ دار ہیں سی ایم فڑنویس

مہاراشٹر کے تشدد سے متاثرہ پربھنی کا دورہ کرنے کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن…

13 minutes ago

UP News: موہن بھاگوت کے بیان پر اکھلیش یادو نے کہا – اگر وہ سی ایم کو ایک کال بھی کریں تو تنازع نہیں ہوگا

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے…

38 minutes ago

Vinod Kambli health update: سابق بھارتی بلے باز ونود کامبلی کی طبیعت پھر سے ہوئی خراب، اسپتال میں ہوئے داخل

ونود کامبلی نے 1991 میں ہندوستان کے لیے ون ڈے کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔…

40 minutes ago

UP Politics: وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرنا آرایل ڈی کے لیڈران کو پڑا بھاری! جینت چودھری نے کی کارروائی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…

2 hours ago