بہار ایل جے پی آر کے سربراہ اور معروف سیاست دان آنجہانی رام ولاس پاسوان کے بیٹے چراغ پاسوان کو مودی 3.0 کی کابینہ میں جگہ ملی ہے۔ اس بار ان کی پارٹی نے انتخابات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ این ڈی اے نے بہار میں ایل جے پی آر کو 5 سیٹیں دی تھیں۔ چراغ کی پارٹی نے تمام پانچ سیٹیں جیت لیں۔ نتائج آنے کے بعد چراغ نے بی جے پی کو غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا تھا۔
لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے سربراہ چراغ پاسوان نے 2024 میں حاجی پور سیٹ سے الیکشن جیت کر اس بار جیت کی ہیٹ ٹرک بنائی۔ اس کے علاوہ ان کی پارٹی نے بہار کے اس الیکشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ چراغ پاسوان اس سے قبل جموئی سے لوک سبھا انتخابات جیت چکے ہیں۔ اس بار ان کی پارٹی کے ارون بھارتی وہاں سے الیکشن لڑے تھے اور جیت بھی گئے تھے۔
والد نے 6 وزرائے اعظم کے ساتھ کام کیا، 5 بار وزیر بنے۔
چراغ پاسوان کے والد رام ولاس پاسوان ملک کی چند سیاسی شخصیات میں سے ایک تھے۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر میں 11 بار لوک سبھا الیکشن لڑا اور 9 بار کامیابی حاصل کی۔ رام ولاس پاسوان نے چھ وزرائے اعظم کے ساتھ کام کیا۔ پانچ بار مرکز میں وزیر بنے ا۔ اتنے طاقتور لیڈر کے بیٹے چراغ پاسوان پہلی بار مرکز میں وزیر بن رہے ہیں۔ وہ اب تک تین بار پارلیمانی الیکشن جیت چکے ہیں، لیکن آج تک وزیر نہیں بن سکے۔ اس بار نریندر مودی نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
چراغ نے رام ولاس پاسوان کی سیٹ حاجی پور سے الیکشن جیتا تھا۔
سیاست میں آنے سے پہلے چراغ پاسوان بالی ووڈ میں اداکار تھے۔ اس وقت وہ لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے صدر ہیں۔ چراغ آنجہانی رکن پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کے بیٹے ہیں۔ 2019 تک، انہوں نے بہار کے جموئی لوک سبھا حلقہ کی نمائندگی کی۔ انہوں نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بہار کی حاجی پور سیٹ سے کامیابی حاصل کی۔ ان کے والد رام ولاس پاسوان نے اس سیٹ سے لوک سبھا الیکشن لڑا تھا۔
فلموں میں قسمت آزمائی کی۔
چراغ کی پیدائش 31 اکتوبر 1982 کو دہلی میں ہوئی۔ انہوں نے 2011 میں کنگنا رناوت کے ساتھ ہندی فلم ملے نا ملے ہم میں کام کیا۔ فلموں میں قسمت آزمانے کے بعد، انہوں نے بہار کی سیاست میں قدم رکھا اور جموئی سیٹ سے لوک جن شکتی پارٹی کے لیے 2014 کا الیکشن لڑا۔ یہاں وہ اپنے قریبی حریف راشٹریہ جنتا دل کے سدھانشو شیکھر بھاسکر کو 85,000 سے زیادہ ووٹوں سے شکست دے کر پہلی بار لوک سبھا پہنچے۔
چراغ نے پہلی بار جموئی سے لوک سبھا الیکشن جیتا تھا۔
اس کے بعد چراغ پاسوان نے 2019 کے انتخابات میں بھی اپنی سیٹ برقرار رکھی۔ 2019 کے عام انتخابات میں کل 528,771 ووٹ حاصل کرکے اپنے قریبی حریف بھدیو چودھری کو شکست دی۔ جہاں چراغ پاسوان نے 2014 میں جموئی حلقہ سے الیکشن لڑا تھا، وہیں ان کے والد رام ولاس پاسوان نے حاجی پور حلقہ سے لوک جن شکتی پارٹی کے ذریعے کامیابی حاصل کی تھی۔
رام ولاس پاسوان کی موت کے بعد، 14 جون 2021 کو، پشوپتی کمار پارس نے اپنے بھتیجے چراغ پاسوان کی جگہ خود کو ایل جے پی کی لوک سبھا کا لیڈر قرار دیا۔ ایک دن بعد، چراغ نے اپنے چچا پشوپتی کمار پارس اور کزن پرنس راج سمیت پانچ باغی ایم پیز کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کے لیے نکال دیا۔ اس کے بعد لوک جن شکتی پارٹی دو حصوں میں بٹ گئی اور 2024 تک دونوں اپنے آپ کو رام ولاس پاسوان کے حقیقی وارث کے طور پر قائم کرنے کی کوشش کرتے رہے۔
حاجی پور کی نشست پر چچا اور بھتیجا دعویدار تھے۔
2024 کے عام انتخابات سے پہلے ہی پشوپتی پارس اور چراغ پاسوان دونوں حاجی پور سیٹ سے الیکشن لڑنے کا دعویٰ کر رہے تھے۔ چچا اور بھتیجے دونوں کی پارٹیاں این ڈی اے میں شامل تھیں۔ ایسے میں کافی کوششوں کے بعد 18ویں لوک سبھا انتخابات سے پہلے دونوں کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہو گیا اور این ڈی اے نے بہار میں چراغ پاسوان کی پارٹی کو 5 سیٹیں دیں، جس پر چراغ پاسوان جیت گئے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…