عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی شراب پالیسی معاملہ کے تحت ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے ۔ عدالت نے انہیں عبوری ضمانت دی ہے، اروند کیجریوال 49 دنوں کے بعد تہاڑ جیل سے باہر آگئے ہیں ،اروند کیجریوال کے جیل سے باہر آنے کے بعد عام آدمی پارٹی کے حامیوں کے درمیان جشن کا ماحول ہے ۔
سپریم کورٹ سے کیجریوال کوعبوری ضمانت ملنے کے بعد اپوزیشن کے متحدہ محاذ’ انڈیا اتحاد ’ کے لیڈران کے درمیان بھی خوشی کا ماحول ہے۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، شرد پوار سمیت متعدد لیڈران کا رد عمل سامنے آیا ہے ۔ ان لیڈران کا کہنا ہے کہ اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت سے جمہوریت کے وقار میں اضافہ ہواہے ۔ اور مرکزی حکومت کی غلط پالیسی پر اس کا اثر پڑے گا۔
عدالت نے کہا، “کیجریوال کو 21 دنوں کے لیے عبوری ضمانت دینے سے زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔ 21 دن یہاں رہنے اور وہاں رہنے سے کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے۔ ہم ایک عبوری حکم پاس کر رہے ہیں، جس میں انہیں یکم جون تک عبوری ضمانت دی جائے گی۔ “یہ اجازت دی گئی ہے کہ وہ 2 جون کو خودسپردگی کریں گے ۔” دریں اثنا، عدالت نے یہ بھی کہا کہ ضمانت کی شرائط اسی طرح ہوں گی جو عام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ پر عائد کی گئی ہیں۔ سنجے سنگھ کو بھی گزشتہ ماہ ہی ضمانت مل چکی ہے۔
ای ڈی نے کہا کہ انتخابی مہم ضمانت کی بنیاد نہیں ہو سکتی، کیونکہ یہ کوئی بنیادی یا قانونی حق نہیں ہے۔ ای ڈی نے یہ بھی کہا کہ ضمانت دینے سے غلط مثال قائم ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔
جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال نے کہا تھا کہ بل میں 572 ترامیم کی…
اتوار (2 فروری) کی صبح تقریباً 5.30 بجے ناسک-سورت ہائی وے پر ساپوتارا گھاٹ کے…
جسٹن ٹروڈو نے انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک امریکی ٹریف…
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہاں تک کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات…
"یہ ٹیرف اس لیے لگایا گیا ہے کہ ہمارے شہریوں کو غیر قانونی امیگریشن اور…
ششی تھرور نے کہا، 'مڈل کلاس کے لیے ٹیکس میں کٹوتی اچھی بات ہو سکتی…