CBI: ملک کی اعلیٰ تفتیشی ایجنسی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (CBI) نے بدھ کو کہا کہ 2019 سے 30 نومبر 2022 تک پارلیمنٹ میں حکومت اور آئینی عہدیداروں کے بارے میں توہین آمیز پوسٹس کرنے کے لیے کل 15 کیس درج کیے گئے ہیں۔ مرکزی پرسنل منسٹر جتیندر سنگھ نے ایک سوال کے تحریری جواب میں لوک سبھا کو بتایا، ’’ان 15 مقدمات میں سے 6 معاملے زیر تفتیش ہیں، جب کہ 9 مقدمات میں 28 ملزمان کے خلاف 28 چارج شیٹ دائر کی گئی ہیں۔
انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ، 2000 کی دفعہ 69A حکومت کو یہ اختیار دیتی ہے کہ وہ ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت، ہندوستان کے دفاع، ریاست کی سلامتی، بیرونی ریاستوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات یا ملک کے مفاد میں مخصوص شرائط کے تحت معلومات کو عوام تک رسائی سے روک سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کو انفارمیشن ٹیکنالوجی (عوام تک معلومات کی رسائی کو روکنے کا طریقہ کار) رولز، 2009 کے مطابق مناسب عمل کے بعد بلاکنگ ہدایات جاری کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
–بھارت ایکسپریس
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…