قومی

Caste Census: این ڈی اے اتحاد ذات پات کی مردم شماری کرائے گا، اوم پرکاش راج بھر کا دعویٰ

Caste Census: ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں کچھ عرصے سے ذات پات کی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ لوک سبھا انتخابات میں بھی اپوزیشن پارٹیوں نے ذات پات کی مردم شماری کو بڑا ایشو بنایا تھا۔ ساتھ ہی مرکز میں بی جے پی کی اتحادی جماعتوں جے ڈی یو اور ایل جے پی (رام ولاس) نے بھی ذات پات کی مردم شماری کی حمایت کی ہے۔ تاہم اب تک مرکز کی مودی حکومت نے ذات پات کی مردم شماری کرانے کے بارے میں کھل کر اپنا موقف واضح نہیں کیا ہے۔ ایسے میں یوپی حکومت میں بی جے پی کی اتحادی سبھا ایس پی کے صدر اور وزیر اوم پرکاش راج بھر نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ راج بھر نے کہا ہے کہ ذات پات کی مردم شماری این ڈی اے اتحاد کی قیادت میں کرائی جائے گی۔

موہن بھاگوت کی حمایت- راج بھر

اتر پردیش حکومت میں وزیر اور سبھا ایس پی کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے کہا ہے کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ذات پات کی مردم شماری کی بات کی ہے۔ ہم ان کی حمایت کرتے ہیں۔ راج بھر نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری کا مقصد ان ذاتوں کی گنتی کرنا ہے جو کمزور ذاتیں ہیں، جنہیں تعلیم، صحت اور روزگار نہیں ملا ہے۔ ان کا شمار کیا جائے اور انہیں بہتر زندگی گزارنے کے لیے حکومت کی طرف سے جو بھی سہولتیں ملتی ہیں، ملیں۔

 ذات پات کی مردم شماری این ڈی اے اور پی ایم مودی کی قیادت میں کی جائے گی- راج بھر

اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ موہن بھاگوت نے ذات پات کی مردم شماری کے بارے میں جو کہا ہے میں اس کی حمایت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے اتحاد اور پی ایم مودی کی قیادت میں ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی۔ اپوزیشن والے صبر کریں، مردم شماری ہو گی۔ راج بھر نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں ذات پات کی مردم شماری کو انتخابی مسئلہ بنا کر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Adani Green Energy: ٹوٹل انرجی نئے اڈانی گرین جے وی میں کرے گی $444 ملین اضافی سرمایہ کاری

راج بھر نے بتایا مردم شماری کا مقصد

اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری کے ذریعے چھوٹی ذاتوں کی گنتی کی جائے گی تب ہی لوگ ان کی ترقی پر توجہ دیں گے۔ یہ ہماری ذات کی مردم شماری کا مقصد ہے۔ راج بھر نے کہا کہ سیاست میں 8-10 ذاتوں کے علاوہ ذاتیں شمار نہیں ہوتیں۔ ہم اس بات پر لڑتے ہیں کہ چھوٹی ذاتوں کو کیسے شمار کیا جائے۔ یہ کوئی انتخابی نعرہ نہیں جو اپوزیشن والے کہتے ہیں۔ یہ ان لوگوں کو حقوق فراہم کرنے کے بارے میں ہے جو کانگریس، ایس پی اور بی ایس پی نے انہیں فراہم نہیں کیے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

4 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

6 hours ago