قومی

Karni Sena president Suraj Pal Amu: کرنی سینا کے سربراہ سورج پال امو کے خلاف مقدمہ درج

کرنی سینا کے سربراہ سورج پال امو کے خلاف دہلی کے جیت پور پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دراصل، گجر لیڈر اننت رام گجر نے تھانے میں شکایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سورج پال امو اور کئی دوسرے لیڈر مسلسل گجر برادری کے ساتھ بدسلوکی کر رہے ہیں، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

دراصل 19 جون کو گجر برادری کی میٹنگ ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ سورج پال امو کے خلاف پولیس کیس درج کیا جائے۔ اس کے بعد 20 جون کو اننت رام گجر نے جیت پور تھانے میں شکایت درج کرائی کہ سورج پال امو گجر برادری کے خلاف نفرت انگیز تقریر کر رہے ہیں اور ان کی شکایت پر دہلی پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ سورج پال امو نے گزشتہ ماہ ہی بی جے پی سے استعفیٰ دیا تھا۔ وہ ہریانہ بی جے پی کے سینئر لیڈروں میں شامل تھے۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو خط لکھ کر استعفیٰ دیتے ہوئے انہوں نے پارٹی پر سنسنی خیز الزامات بھی لگائے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی میں کشتریہ برادری کی نمائندگی کم کی جا رہی ہے۔ 2014 سے کشتریہ برادری کے سرکردہ لیڈروں کو پارٹی سے دور کیا جا رہا ہے۔ امّو نے کہا کہ گجرات کے سابق وزیر نے کھشتریا برادری کے بارے میں نازیبا تبصرہ کیا تھا، اس کے باوجود انہیں لوک سبھا کا امیدوار بنایا گیا ہے۔

امّو نے 2018 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘پدماوت’ کے خلاف محاذ کھول دیا تھا۔ امّو نے 2018 میں بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا، لیکن ان کا استعفیٰ مسترد کر دیا گیا تھا۔ ان کا بی جے پی سے پرانا رشتہ ہے۔ 1990-91 میں وہ بی جے پی یووا مورچہ سوہنا کے منڈل صدر تھے۔ امّو 1993-96 میں بی جے پی یووا مورچہ کے ضلع جنرل سکریٹری تھے۔ 2018 سے وہ بی جے پی کے ریاستی ترجمان کے طور پر کام کر رہے تھے۔

‘پدماوت’ کو لے کر اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں آنے والے بی جے پی لیڈر سورج پال نے اس سے قبل بی جے پی کے اس وقت کے ریاستی صدر سبھاش برالا کو بھی استعفیٰ بھیجا تھا، جس میں لکھا تھا کہ منوہر لال کھٹر کو اب ان کی ضرورت نہیں ہے۔ میڈیا رابطہ کے عہدے پر رہتے ہوئے انہوں نے اپنا کام پوری دیانتداری سے کیا اس کے باوجود وزیراعلیٰ نے ان کی عزت نہیں کی۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago