سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو آن لائن گیمنگ کمپنیوں پر 28 فیصد جی ایس ٹی لگانے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کا جواب دینے کا آخری موقع دیا ہے۔ عدالت نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ 15 مئی تک اپنا جواب داخل کرے۔ عدالت نے مرکزی حکومت کی جانب سے ابھی تک اپنا جواب داخل نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عدالت نے مرکزی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو 22 اپریل تک اپنا جواب داخل کرنا چاہیے تھا۔ سپریم کورٹ اس کیس کی اگلی سماعت جولائی میں کرے گی۔
ای گیمنگ فیڈریشن کی طرف سے دائر درخواست
یہ درخواست ای گیمنگ فیڈریشن کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ اس میں حکومت نے آن لائن گیمنگ پر 28 فیصد ٹیکس لگانے کی مخالفت کی ہے۔ پچھلی سماعت میں، سی جے آئی نے نو ہائی کورٹس میں زیر التوا تمام 27 درخواستوں کو سپریم کورٹ میں منتقل کر دیا تھا۔ گیمز کرافٹ، ڈریم 11، گیمز 24×7 اور ہیڈ ڈیجیٹل ورکس سمیت کئی آن لائن گیمنگ کمپنیوں نے بھی جی ایس ٹی کے نفاذ کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
1.5 لاکھ کروڑ روپے کا نوٹس دیا گیا تھا
آن لائن گیمنگ کمپنیوں کو 1.5 لاکھ کروڑ روپے کا جی ایس ٹی نوٹس دیا گیا تھا، اس معاملے میں سپریم کورٹ نے جواب مانگا تھا۔ آن لائن گیمنگ کمپنیوں نے کہا تھا کہ جی ایس ٹی کی نئی شرح پر یکم اکتوبر 2023 تک غور کیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی اس معاملے میں حکومت نے کہا کہ آن لائن گیمنگ پر 28 فیصد جی ایس ٹی ابھی نیا نہیں ہے۔ پہلے سے موجود ہے. اس لیے کمپنیوں کو پرانے واجبات بھی ادا کرنے ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں کیسینو، آن لائن گیمنگ اور ہارس ریسنگ پر 28 فیصد جی ایس ٹی لگانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اعلان سے پہلے آن لائن گیمنگ، کیسینو اور ہارس ریسنگ پر 18 فیصد جی ایس ٹی وصول کیا جاتا تھا۔
بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…