BJP MLA Jitendra Mahajan: روہتاش نگر سے بی جے پی ایم ایل اے جتیندر مہاجن کے خلاف دوا فروش سے دو کروڑ کی غیر قانونی وصولی اور ان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد عام آدمی پارٹی کی مہم نے بی جے پی کی مشکلات میں اضافہ کرنا شروع کردیا ہے۔ اے اے پی لیڈر نے ایم ایل اے کی گرفتاری کے لیے مظاہرہ بھی کیا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کا ایک طبقہ بھی اس معاملے میں ایم ایل اے کے خلاف تنظیمی سطح پر کارروائی چاہتا ہے۔ الزام ہے کہ پولس بھی سیاسی دباؤ کی وجہ سے بی جے پی ایم ایل اے کو گرفتار نہیں کر رہی ہے۔
ایم ایل اے کے خلاف مقدمہ درج
نارتھ ایسٹرن ڈسٹرکٹ پولیس نے روہتاش نگر کے بی جے پی ایم ایل اے جتیندر مہاجن کے خلاف ایک دوافروش سے دو کروڑ کی غیر قانونی وصولی کے لیے ان پر قاتلانہ حملے کے معاملے میں مقدمہ درج کیا ہے۔ لیکن غیر ضمانتی دفعہ کے تحت مقدمہ درج ہونے کے باوجود اسے گرفتار نہیں کیا گیا۔ ذرائع کی مانیں تو حکمراں بی جے پی کے اعلیٰ لیڈروں کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ لیکن پھر بھی گرفتاری کی کارروائی نہ کرنے کی وجہ سے دہلی پولیس کٹگھرے میں کھڑی نظر آرہی ہے۔
جیوتی نگر پولیس پر اٹھا سوال
06 فروری کو حملہ آوروں نے درگا پوری کےدوافروش بسنت گوئل کو گولی مار کر ہلاک کرنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن اس معاملے میں جیوتی نگر پولیس نے دوا فروش کا بیان ریکارڈ نہیں کیا۔ بلکہ ایک پولیس اہلکار کے بیان پر معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ کیونکہ اس واقعہ کے لئے بی جے پی ایم ایل اے جتیندرمہاجن پر شبہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بات یہاں تک بڑھ گئی کہ پولیس نے ایم ایل اے کی شکایت پر دوافروش کے خلاف ایک سال پرانا مقدمہ درج کر لیا۔ ذرائع کی مانیں تو یہ کارروائی بی جے پی کے ایک لیڈر کے دباؤ میں کی گئی جو اس معاملے میں دہلی کے انچارج ہیں۔
پولیس کو ملی ہری جھنڈی
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی اس کارروائی سے دکھی تاجر نے بی جے پی اور سنگھ کے سرکردہ لیڈروں کو حقائق کے ساتھ حقیقت سے بھی آگاہ کیا اور وہ بھی دنگ رہ گئے۔ یہی وجہ تھی کہ اعلیٰ رہنماؤں نے اس معاملے میں مداخلت کرنے کے بجائے پولیس کو قانونی کارروائی کی اجازت دے دی۔ جس کے بعد 28 مئی کو دوا فروش کی شکایت کی بنیاد پر ایم ایل اے جتیندر مہاجن کے خلاف جیوتی نگرپولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 387 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ یہ ایکٹ ایک مدت کے لیے قید کی سزا کا انتظام کرتا ہے جو کہ سات سال تک بڑھ سکتی ہے اگر کسی شخص کو جبرن وصولی کرنے کے لیے موت یا مار پیٹ کے خوف میں ڈالا جائے۔ یہ غیر ضمانتی قابلِ سماعت جرم کے زمرے میں آتا ہے اور فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے ذریعہ قابلِ سماعت ہے۔
اب پولیس پراٹھ رہی ہیں انگلیاں
حیرت کی بات یہ ہے کہ پولس نے اس معاملے میں مقدمہ درج کیا ہے، لیکن اس معاملے میں ایم ایل اے کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عام آدمی پارٹی نے ایم ایل اے کی گرفتاری کے لیے مہم شروع کر دی ہے۔ علاقے کی سابق ایم ایل اے اور آپ کے مہیلا مورچہ کی صدر سریتا سنگھ نے اس معاملے پر احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ علاقے کی دیواروں کو پوسٹروں سے پاٹ د دیا گیا ۔
دہلی بی جے پی الجھن میں
اگر بی جے پی ذرائع کی مانیں تو گزشتہ ہفتہ اس معاملے میں بی جے پی ایم ایل اے کی میٹنگ ہوئی تھی۔ جس کے بعد پولیس پر بی جے پی ایم ایل اے کو گرفتار نہ کرنے کا دباؤ بنایا گیا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی لیڈروں کا ایک طبقہ چاہتا ہے کہ اس معاملے میں تنظیم کی سطح پر کارروائی کی جائے۔ ورنہ پارٹی کی شبیہ خراب ہو جائے گی۔
کارنیول میں اسکول کے طلباء نے بہت سے تفریحی کھیلوں، تفریحی سرگرمیوں، مختلف آرٹ اینڈ…
بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے کہا کہ ’’ہم نے ہندوستانی…
مہاراشٹر کے تشدد سے متاثرہ پربھنی کا دورہ کرنے کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن…
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے…
ونود کامبلی نے 1991 میں ہندوستان کے لیے ون ڈے کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔…
رام بھدراچاریہ نے اس موقع پر رام مندر کے حوالے سے کئی اہم باتیں کہی…