لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے ہفتہ کے روز بی جے پی پر سماج کو “تقسیم” کرنے اور اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے اپنے “ہندوتوا” کے ورژن کا استعمال کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ “سچے ہندوتوا” کو بچانے کا وقت آگیا ہے۔ اکھلیش نے بی جے پی حکومت پر “فرضی انکاؤنٹر” کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ لوگ 2024 میں بی جے پی حکومت کا انکاؤنٹر کریں گے جو آئین کو بچانے کے لئے ضروری ہے۔ ایس پی سربراہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ 2024 میں پی ڈی اے (پچھڑے، دلت، اقلیت) کی حمایت سے اتر پردیش میں “تقسیم کرنے والی” بی جے پی حکومت کو اکھاڑ پھینکے گی۔
اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے پی ٹی آئی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، “انہوں (بی جے پی حکومت) نے کئی فرضی انکاؤنٹر کیے ہیں۔ اب لوگ 2024 میں بی جے پی حکومت کا انکاؤنٹر کریں گے۔” انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی میڈیا کا “غلط استعمال” کرتی ہے اور ہر روز “نئے جھوٹ” گھڑتی رہتی ہے۔ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کو بچانے کے لیے ضروری ہے کہ بی جے پی اقتدار میں نہ آئے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا (بی جے پی) ‘ہندوتوا’ سماج کو تقسیم کرنا ہے اور سچے ہندوؤں کو ‘سچے ہندوتوا’ کو بچانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ‘فرضی ہندوؤں’ سے لوگوں کو بچانا ہے جنہوں نے اقتدار حاصل کرنے کے لیے ہندوتوا کا غلط استعمال کیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ سچا ہندوتوا کیا ہے تو اکھلیش نے کہا، ’’سچا ہندوتوا چیر کو بڑھانے میں ہے، عورت کی عزت کرنے میں ہے‘‘۔ بلا تفریق، شبری کے بیر کھانے میں ہے، کیوٹ کو گلے لگانے میں ہے۔ بانسری پر محبت کی دھن بجانے میں ہے اور برداشت کا دائرہ وسیع کرنے میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا، “بی جے پی کا ماڈل نفرت پھیلانا اور سماج کو تقسیم کرنا ہے۔ بی جے پی امن اور ترقی کی دشمن ہے۔” انہوں نے کہا، ”منی پور اور ہریانہ کی بی جے پی حکومت والی ریاستیں جل رہی ہیں۔ بریلی میں فساد کرانے کی سازش رچی گئی۔ بی جے پی فسادیوں کو تحفظ دیتی ہے اور امن و سلامتی برقرار رکھنے کے لیے کام کرنے والے افسران کو سزا دیتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے اس بار ضمنی انتخاب میں قسمت آزمائی کی ہے…
گیا ضلع کی بیلا گنج سیٹ پر اس بار بھی این ڈی اے اورانڈیا اتحاد…
اتر پردیش کی نو اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے 20 نومبر کو ووٹنگ…
جھارکھنڈ کی 81 اسمبلی سیٹوں پر دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی۔ پہلے مرحلے میں 13…
مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی ہفتہ (23 نومبر) کی صبح 8…
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…