لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے کھاد کی قلت کو لے کر بی جے پی پر نشانہ لگایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی پہلے تو صرف بوری میں چوری کرتی تھی، لیکن اب تو بوری ہی چوری ہو گئی ہے۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’یہ آٹھ سال پہلے لگی نوٹ بندی کی لائنیں نہیں ہیں، یہ کل کی تصویریں ہیں، جہاں کسان اور ان کے خاندان کھاد حاصل کرنے کی امید میں لائنوں میں بیٹھے ہیں۔ بی جے پی پہلے بوری میں چوری کرتی تھی، اب بوری ہی چوری ہو گئی ہے۔ بی جے پی کے کرپٹ لوگوں کے گودام میں ’کھاد‘ اونچی قیمت پر فروخت ہو رہی ہے۔
اس سے پہلے بھی اکھلیش یادو یوپی میں کھاد کی قلت کو لے کر حکومت کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی والوں نے ساری کھاد دبا رکھی ہے اور اس کی کالا بازاری کر رہے ہیں۔ اکھلیش نے ایکس پر لکھا کہ ڈی اے پی اور پی ڈی اے دونوں میں حروف کی مماثلت ہے اور یہ بھی کہ یہ دونوں بی جے پی کے زوال کو اور تیز کر دیں گے۔ جتنا کسان سمان کے نام پر دیا جارہا ہے اس سے زیادہ کھاد کی کالا بازاری سے لیا جارہا ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا تھا کہ وزیر اعلی کے آبائی ضلع میں بھی کسانوں میں غم و غصہ ہے۔ اگر کاٹنے باٹنے کی بھاشن بازی اور پالیٹیکل سیاحت سے انہیں فرصت ملے تو اپنے آبائی ضلع سمیت پوری ریاست میں ڈی اے پی تقسیم کروا دیں، بوائی کا موسم ایک سال بعد ہی آئے گا۔ بی جے پی لیڈروں کی نوٹنکی اور بھاشن بازی سے کسان پریشان ہیں۔
واضح رہے کہ اتر پردیش کے وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی نے کہا کہ کسانوں کو کھاد کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاسفیٹک کھادوں کی دستیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ وزیر زراعت نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ جن کسانوں کو ابھی فصلوں کی بوائی نہیں کرنی ہے وہ غیر ضروری طور پر کھاد پہلے سے ذخیرہ نہ کریں۔ گندم کی بوائی کے لیے فاسفیٹک کھاد ضرورت کے مطابق بروقت دستیاب کرائی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…