قومی

Lok Sabha Election 2024: بی جے پی کو 17 سیٹیں، چراغ پاسوان کو 5 سیٹ… بہار این ڈی اے میں سیٹ شیئرنگ طے، جے ڈی یو کے حصے میں کیا آیا؟

Lok Sabha Election 2024: بہاراین ڈی اے اتحادیوں کے درمیان سیٹ شیئرنگ کا فارمولہ تقریباً طے ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، بی جے پی 17 سیٹوں پرالیکشن لڑسکتی ہے۔ جے ڈی یو کے حصے میں 16-15 سیٹیں آسکتی ہیں۔ وہیں چراغ پاسوان کو پانچ سیٹیں ملی ہیں۔ اس کے علاوہ اوپیندر کشواہا اور جیتن رام مانجھی کی پارٹی کو ایک ایک سیٹ ملی ہے۔

وہیں، اگرمکیش سہنی این ڈی اے میں آتے ہیں توانہیں ایک سیٹ مل سکتی ہے، لیکن بی جے پی کا ماننا ہے کہ بہار میں پچھڑوں کے سب سے بڑے لیڈر خود نتیش کمارہیں اور مکیش سہنی مطالبہ بہت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ جے ڈی یو نے اپنی گیا اورکراکٹ کی سیٹنگ مانجھی اوراوپیندرکشواہا کی پارٹی کے لئے چھوڑی ہے۔ دوسری جانب، چراغ پاسوان گروپ کو جو 5 سیٹیں دی گئی ہیں، ان میں حاجی پور، سمستی پور، جمئی، نوادا اور ویشالی شامل ہیں۔

پارس گروپ کو نہیں دی گئی ایک بھی سیٹ

پشوپتی پارس گروپ کو این ڈی اے سے لوک سبھا الیکشن کی ایک بھی سیٹ نہیں دی گئی ہے۔ پارس کو گورنر عہدے کا آفردیا گیا ہے۔ بی جے پی نے سمستی پور کے رکن پارلیمنٹ پرنس راج کو بہارحکومت میں وزیربنانے کے ساتھ ساتھ پشوپتی پارس کو گورنر عہدے کا آفردیا گیا ہے۔ قابل ذکرہے کہ 2021 میں لوک جن شکتی پارٹی ٹوٹ گئی تھی۔ اس کے بعد پرنس راج پشوپتی پارس کے ساتھ چلے گئے تھے۔

چراغ پاسوان حاجی پور سے لڑیں گے لوک سبھا الیکشن

پشوپتی پارس مسلسل حاجی پورسے الیکشن لڑنے کی بات کر رہے تھے۔ مگریہ سیٹ اب چراغ پاسوان کے ساتھ چلی گئی ہے۔ 2019 میں این ڈی اے نے لوک جن شکتی پارٹی کو 6 سیٹیں دی تھیں۔ اس میں پانچ سیٹ لوک سبھا کی سیٹیں تھی اور رام ولاس پاسوان کو راجیہ سبھا کی سیٹ دی گئی تھی۔ مگراس الیکشن میں ایل جے پی دو گرپوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔ ایک کی قیادت پشوپتی پارس کر رہے ہیں تو دوسرے کی قیادت چراغ پاسوان کر رہے ہیں۔

گزشتہ الیکشن میں بی جے پی الائنس نے جیتی 39 سیٹیں

واضح رہے کہ 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں این ڈی اے نے 40 میں سے 39 لوک سبھا سیٹوں پرجیت حاصل کی تھی۔ اس باراین ڈی اے نے سبھی 40 سیٹوں پرجیت کا ہدف رکھا ہے۔ اس کے لئے بی جے پی نے اپنی پوری طاقت لگا دی ہے۔ واضح رہے کہ لوک سبھا الیکشن کے لئے بی جے پی اپنی دو فہرست جاری کرچکی ہے۔ پہلی فہرست میں 195 امیدواروں کے نام تھے جبکہ دوسری فہرست میں 72 امیدواروں کے نام شامل تھے۔

 بھارت ایکسپریس۔

 

Nisar Ahmad

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

9 hours ago