قومی

Cauvery Water Dispute: کاویری تنازعہ پر سونیا گاندھی کو کرناٹک، تمل ناڈو کے لیڈروں سے بات کرنی چاہئے، بسواراج بومئی کا مشورہ

کرناٹک اور تمل ناڈو میں جاری کاویری آبی تنازعہ پر بی جے پی لیڈر بسواراج بومئی نے کانگریس کو اس معاملے کو حل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ بومئی نے ہفتہ (23 ستمبر) کو کہا کہ کانگریس پارلیمانی پارٹی (سی سی پی) کی صدر سونیا گاندھی کو کاویری پانی کی تقسیم کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے کرناٹک اور تمل ناڈو کے رہنماؤں سے بات کرنی چاہیے۔

کرناٹک میں کانگریس کی حکومت ہے جبکہ تمل ناڈو میں ڈی ایم کے کی قیادت والی حکومت ہے۔ کانگریس ڈی ایم کے کے ساتھ اتحاد میں ہے۔ بی جے پی کے رہنما بومئی نے کہا کہ چونکہ دونوں ریاستوں میں حکمران جماعتیں حزب اختلاف کے اتحاد انڈیا کی رکن ہیں، اس لیے اس دھڑے کی سینئر لیڈر سونیا گاندھی کو اس معاملے کو سیاسی طور پر حل کرنے کے لیے ایک میٹنگ بلانی چاہیے۔

“ایم کے اسٹالن اور سدارامیا سے بات کریں”

بسواراج بومائی نے کہا کہ اگر وہ سیاسی حل چاہتے ہیں تو ملکارجن کھرگے اور سونیا گاندھی جیسے لیڈروں کو تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا سے بات کرنی چاہیے اور کرناٹک کے کسانوں کے مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے مسئلہ کو حل کرنا چاہیے۔

کاویری واٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے یہ حکم دیا تھا

دراصل، کاویری واٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے حال ہی میں ایک حکم جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ کرناٹک کو اگلے 15 دنوں تک ہر روز تمل ناڈو کو 5000 کیوسک پانی دینا ہوگا۔ اس کے بعد اس معاملے کو لے کر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو کاویری واٹر مینجمنٹ اتھارٹی  اور کاویری واٹر ریگولیشن کمیٹی کے احکامات میں مداخلت کرنے سے انکار کردیا۔

کرناٹک حکومت کا کیا کہنا ہے؟

کرناٹک کا کہنا ہے کہ وہ کاویری طاس کے علاقوں میں کھڑی فصلوں کے لیے پینے کے پانی اور آبپاشی کی اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پانی چھوڑنے کی پوزیشن میں نہیں ہے کیونکہ مانسون کی کم بارشوں کی وجہ سے پانی کی قلت ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا ہے کہ ہم نے ریاست کے کسانوں اور عوام کے مفادات کا تحفظ کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔ جو لوگ اس معاملے پر سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ کرتے رہیں۔

کسان تنظیموں نے مظاہرہ کیا

انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو میں پہلے ہی 3,000-3,500 کیوسک پانی بہہ رہا ہے۔ دریں اثنا، کسان تنظیموں اور کنڑ حامی تنظیموں نے جمعہ کو رام نگر، بنگلورو اور ریاست کے دیگر حصوں میں احتجاج کرکے اپنے غصے کا اظہار کیا۔ مظاہرین نے کرناٹک حکومت پر زور دیا کہ وہ پڑوسی ریاست کو پانی نہ چھوڑے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

1 hour ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

1 hour ago