قومی

Biplab Bandyopadhyay returns state award: کولکاتہ میں ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل معاملے پر بنگالی ڈرامہ نگاربپلاب بندیوپادھیائے نے ایوارڈ واپس کرنے کا کیا اعلان

مغربی بنگال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل پر سول سوسائٹی کی تنظیموں کے احتجاج کے درمیان، بنگالی تھیٹر کی ایک بڑی شخصیت بپلاب بندیوپادھیائے نے منگل کو آر جی کار ہسپتال کے معاملے پر ریاستی انسٹی ٹیوٹ ‘بیسٹ تھیٹر ڈائریکٹر’ کا ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔نامور ڈرامہ نگار اور ہدایت کار بندیوپادھیائے نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس سال کے شروع میں پاسچیم بنگا ناٹیہ اکادمی اور 30,000 روپے کی مالیاتی گرانٹ کی طرف سے انہیں دیا گیا ایوارڈ واپس کر رہے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت اور “متعصب” پولیس فورس 9 اگست کو آر جی کار اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعد “حقائق کو چھپانا” چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اس طرح کے ایوارڈز کے پیچھے بنیادی معیار کسی کی قابلیت نہیں ہے بلکہ ریاست کی غیر مشروط حمایت ہے۔ فروری میں اس اعزاز کو قبول کرتے ہوئے مجھے اس کا احساس نہیں ہوا۔بندیوپادھیائے نے کہا، “میں ایک انسان کے طور پر شرمندہ اور غمگین ہوں اور آر جی کار واقعہ کے بعد ریاست کی بے شرم ہائپر ایکٹیوزم سے پریشان ہوں۔انہوں نے کہا کہ وہ آر جی کار واقعہ کے بعد کسی بھی سرکاری ایوارڈ کو اپنے پاس نہیں رکھ سکتے۔

انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ میں نے اکادمی کو (ان کے ایوارڈ واپس کرنے کے فیصلے کے بارے میں) مطلع کر دیا ہے۔ایک ہفتہ پہلے، مالدہ ضلع کے ایک معروف تھیٹر گروپ ‘سمابیتا پریاس’ نے کہا کہ وہ آر جی کار کے معاملے کو حکومت کے ہینڈل کرنے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے 50,000 روپے کی ریاستی گرانٹ واپس کرے گا۔تھیٹر گروپ سمابیتا پریاس کے سربراہ، سریندو چکرورتی نے کہا تھا کہ یہ گرانٹ اصل میں ضلع میں ان کے گروپ کی طرف سے دو روزہ تھیٹر فیسٹیول کے لیے دی گئی تھی۔تھیٹر کی نامور شخصیت کوشک سین نے کہاکہ اس ہولناک واقعے پر ردعمل اور ریاست کے اس سے نمٹنے کے لیے جس طریقے سے افراد یا تنظیمیں مناسب سمجھیں اس پر توجہ دی جانی چاہیے۔

 اس سے قبل، مغربی بنگال میں چھ درگا پوجا کمیٹیوں نے آر جی کار واقعے کے خلاف احتجاج میں ریاست کے 85,000 روپے کے اعزازیہ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس سے ریاست کے ردعمل سے وسیع پیمانے پر عدم اطمینان کو مزید اجاگر کیا گیا تھا۔آن ڈیوٹی پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش، جس کی مبینہ طور پر عصمت دری اور قتل کیا گیا تھا، 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے سیمینار روم سے ملی تھی۔اس سلسلے میں اگلے دن ایک ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر اب سی بی آئی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

KK Menon on cinema and entertainment: سنیما اور انٹرٹینمنٹ ​​پر کے کے مینن نے کہا، ’یہ بزنس آف ایموشن ہے‘

اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…

4 hours ago

India vs New Zealand: سرفراز خان کا بلے بازی آرڈر بدلنے پریہ عظیم کھلاڑی ناراض، گمبھیر-روہت پرلگائے الزام

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…

5 hours ago

کانگریس پرالزام حقیقت سے دور… مفت اسکیم سے متعلق وزیراعظم مودی کے طنزپرپرینکا گاندھی کا پلٹ وار

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…

6 hours ago