قومی

BLF 2025 PHOTO Story:سی ایم ڈی اوپیندر رائے نے وزیر سیاحت-ثقافت گجیندر شیخاوت کا لیا انٹرویو ، جانئے کیا بات چیت ہوئی

مرکزی وزیر سیاحت اور ثقافت گجیندر سنگھ شیخاوت آج قومی دارالحکومت دہلی کے ‘بھارت منڈپم’ میں منعقد ‘بھارت لٹریچر فیسٹیول’ میں پہنچے۔ جہاں بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے چیئرمین، سی ایم ڈی اور ایڈیٹر ان چیف اوپیندر رائے نے مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کا انٹرویو کیا۔ شیخاوت نے تمام سوالوں کے جوابات بہت دلیری سے دیے۔ اس موقع پر اداکار، اسکرین رائٹر اور فلم ڈائریکٹر ڈاکٹر چندر پرکاش دویدی، بھارت لٹریچر فیسٹیول ( بی ایل ایف) کی ڈائریکٹر دیپالی وششت اور نیشنل بک ٹرسٹ آف انڈیا (این بی ٹی) کے چیئرمین ملند سدھاکر مراٹھے بھی موجود تھے۔

یہاں جانیں کہ مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے چیئرمین، سی ایم ڈی اور چیف ایڈیٹر اپیندر رائے کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا کہا…

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی شان میں ہوا اضافہ

بھارت ایکسپریس کے چیف ایڈیٹر اپیندر رائے نے مرکزی وزیر سیاحت اور ثقافت گجیندر سنگھ شیخاوت سے پوچھا – ہندوستان میں سیاحت کو بڑھانے کی ذمہ داری آپ کے کندھوں پر ہے، آپ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان کی حیثیت میں کتنا اضافہ دیکھتے ہیں؟

اس کا جواب دیتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا، “کابینہ کی سربراہی نریندر مودی جی کر رہے ہیں۔ میری عمر اس وقت 56 سال ہے۔ وہ مجھ سے تقریباً 20 سال بڑے ہیں۔ میں نے اسکائی ڈائیونگ کے لیے آسمان سے چھلانگ لگائی۔ وہ زمین کے نیچے پانی میں دوارکا چلے گئے ۔ جس ٹرین کا انجن اتنا طاقتور، کارآمد اور اتنا فٹ ہے اس کے ڈبوں کو چلتے ہوئے خود بخود فٹ ہونا پڑتا ہے۔

ہندوستان گاندھی جی پر رک گیا: گجیندر سنگھ شیخاوت

مرکزی وزیر نے کہا، ”ہندوستان نے گزشتہ 10 سالوں میں ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ 15-20 سال پہلے کوئی ہندوستان سے باہر جاتا تھا تو سامنے والا اس کی شکل و صورت دیکھ کر اس سے پوچھتا تھا کہ تم کہاں کے ہو؟ پھر وہ خود کو ایک عام ہندوستانی یا سیاح کے طور پر متعارف کرانے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتا تھا۔ وہ بہت نرمی سے کہتا تھا کہ وہ ہندوستان سے ہے۔ پھر سامنے والا کہے گا اوہ…. انڈیا… ‘مسٹر گاندھی’۔ ہندوستان گاندھی جی کے پاس رک گیا۔ وزیر اعظم مودی نے 10 سالوں میں ہندوستان کو ایک نئی شناخت دی ہے۔

10 سالوں میں کیا بدل گیا

انہوں نے کہا کہ اب جب آپ ہندوستان سے باہر جائیں گے تو آپ کو دو چیزوں کی آزمائش ہوگی۔ جیسے ہی آپ بیرون ملک بتائیں گے کہ آپ ہندوستان سے ہیں، سامنے والا شخص اپنے چہرے پر بناکا مسکراہٹ، کولگیٹ مسکراہٹ دیکھے گا۔ اس کے تمام دانت ظاہر ہو جائیں گے اور وہ خوش ہو جائے گا۔ دوسرا وہ کہے گا اوہ… مسٹر مودی… یہ دو چیزیں ہیں جو بدل گئی ہیں۔ یہ کام  وزیر اعظم نے پچھلے 10 سالوں میں کیا ہے۔

ہندوستان کی شناخت بدل گئی۔

انہوں نے کہا- وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 10 سالوں میں ہندوستان کی شناخت کو بدلنے کا کام کیا ہے۔ لاکھوں قربانیوں اور جدوجہد کے بعد ہندوستان میں یہ جمہوری نظام رائج ہوا۔  گولی ماری گئی ، برف پر لٹا کر تشدد کا نشانہ بنا کر، کوڑے مار کر اور بیل کی جگہ کام کر کے اس کی بھاری قیمت چکا کر آزادی ملی۔ آج ہندوستان 140 کروڑ لوگوں کو مایوسی کے اندھیروں سے نکال کر آگے بڑھ رہا ہے۔ چند فیصد لوگوں کو چھوڑ کر پورا ہندوستان اس پر یقین رکھتا ہے۔

مرکزی وزیر کمبھ کی اہمیت پر ہر روز آرٹیکل کیوں لکھ رہے ہیں؟

بھارت ایکسپریس کے سی ایم ڈی اور چیف ایڈیٹر اپیندر رائے نے مرکزی وزیر سے پوچھا کہ مہا کمبھ کے بارے میں پوری دنیا میں بحث ہو رہی ہے۔ ایک چھوٹا سا حادثہ بھی پیش آیا۔ آپ کمبھ کی اہمیت پر روزانہ مضمون لکھ رہے ہیں۔ کیا وہ مارکیٹنگ جو ہونی چاہیے تھی یا کمبھ کی ثقافتی اہمیت کے بارے میں جو پیغام دیا جانا چاہیے تھا وہ اس سطح تک نہیں پہنچ رہا ہے؟ آپ اسے کیسے دیکھتے ہیں؟

یہ کمبھ آلودہ ذہنیت والے لوگوں پر طمانچہ ہے: شیخاوت

اس سوال کے جواب میں وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا، ‘کمبھ ان تمام لوگوں کی آلودگی ذہنیت کے منہ پر طمانچہ ہے جنہوں نے منظم طریقے سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ ہندوستان کا وجود انگریزوں کی آمد سے پہلے یا مغلوں کی حکومت میں آنے سے پہلے ایک قوم کے طور پر نہیں تھا۔  ان تمام لوگوں کا جواب ہے۔ ہم ہندوستان کی تہذیب اور ترقی کو لوگوں کے درمیان ضرور لائیں گے۔ ہم سب اس کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔ ہم ملک کے کروڑوں مخطوطات کو بیک وقت بیان کریں گے اور ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کی صلاحیت کو سامنے لائیں گے۔

مہا کمبھ 2025 کا ایونٹ اتنا بڑا کیسے ہو گیا؟

انہوں نے کہا کہ مجھ سے کسی نے پوچھا کہ یہ کمبھ اتنا بڑا کیسے ہو گیا؟ کمبھ ہر 12 سال بعد ہوتا تھا، اس بار دنیا بھر میں کمبھ کا اتنا چرچا کیوں؟ ایسا کیوں؟ گزشتہ 10 سالوں میں جس رفتار سے ہندوستان نے ترقی کی ہے۔ اس کی وجہ سے پوری دنیا ہندوستان میں ہونے والے کمبھ پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔ یہ ایک ایسا موقع ہے جس کے ذریعے ہم ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کو ظاہر کر سکتے ہیں۔ اس دوران انہوں نے مہابھارت جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کوراووں اور پانڈووں کی فوجیں آمنے سامنے کھڑی تھیں۔

ہندوستان کو لیکچر دینے سے نہیں سمجھا جا سکتا: مرکزی وزیر

جنگ سے پہلے ارجن نے کہا، میں اپنے گرو اور اپنے قریبی رشتہ داروں کے خلاف ہتھیار کیسے استعمال کر سکتا ہوں؟ پھر اوپر والے نے منادی کی۔ 700  شلوک کی گفتگو کے بعد بھی کرشن جیسا گرو ارجن کو زندگی کی حقیقت نہیں سکھا سکا۔ پھر بھگوان کو اپنی بہت بڑی شکل کو ظاہر کرنا پڑا۔ ارجن کی ساری الجھنیں محض ان کے دیدار سے دور ہو گئیں۔ اس لیے بھارت کو کسی کو لیکچر دے کر نہیں سمجھا جا سکتا، وہ 2-3 دن کمبھ جائے، وہ بھارت کو سمجھ جائے گا۔

’آج مونالیسا کمبھ میں  مالا بیچ رہی ہیں‘

مرکزی وزیر نے کہا کہ آج کمبھ کا بیانیہ مختلف ہوتا جا رہا ہے۔ اس کی شان اور روحانیت مونالیسا کے مالا بیچنے میں تبدیل ہوگئی ہے۔ تاکہ کمبھ کے مذہبی، ثقافتی، سماجی اور معاشی پہلو پوری دنیا تک پہنچ سکیں، میں نے فیصلہ کیا کہ میں ہر روز ایک مضمون لکھوں گا۔ ہندوستان نے پچھلے دس سالوں میں ترقی کی ہے۔ پوری دنیا بھارت کی طرف دیکھ رہی ہے۔

وزیر ثقافت نے نالندہ یونیورسٹی کے بارے میں بات کی۔

بھارت ایکسپریس کے سی ایم ڈی اوپیندر رائے نے مرکزی وزیر سے پوچھا- کیا حکومت نے نالندہ یونیورسٹی کی بحالی اور تحفظ کے لیے کوششیں کی ہیں؟ ایسا پہلے کیوں نہیں ہوا؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر ثقافت گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا – ہندوستان دنیا کے ثقافتی، روحانی اور فکری شعور کا مرکز ہوا کرتا تھا۔ ہندوستان کے ہزاروں سالوں کے سفر میں ہندوستان دنیا کی معیشت، سائنس اور فن تعمیر کا مرکز تھا۔ اس پورے سفر میں اگر ہندوستان کا سب سے بڑا نقطہ کچھ تھا تو وہ نالندہ یونیورسٹی تھی۔

ہندوستان کی ثقافتی نشاۃ ثانیہ کا وقت کیسے آیا؟

نالندہ یونیورسٹی کو تباہ کر دیا گیا اور اس کی لائبریری کو جلا دیا گیا۔ آزادی کے بعد ہندوستان میں اگر کوئی تعمیر ہونی چاہیے تھی تو وہ ہندوستان کے ثقافتی اور فکری شعور کے طور پر نالندہ یونیورسٹی کی ہونی چاہیے تھی، لیکن بدقسمتی سے وزیر اعظم نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے تک کے درمیانی عرصے میں لوگوں نے ہندوستان کی طرف شفقت اور ترس کی نگاہ سے دیکھا۔ ایک بے بس فقیر لگ رہا تھا۔ جب قلم کی طاقت ان لوگوں کے پاس آئی جو ہندوستان کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اس کے ورثے پر فخر کرتے ہیں تو آج ہندوستان کی ثقافتی نشاۃ ثانیہ کا وقت آن پہنچا ہے۔

مرکزی وزیر سیاحت اور ثقافت گجیندر سنگھ شیخاوت اور بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے سی ایم ڈی اور چیف ایڈیٹر اپیندر رائے کے درمیان مکمل بات چیت یہاں دیکھیں…

بھارت ایکسپریس۔

Bharat Express

Recent Posts

Union Cabinet approves new Income Tax Bill: مرکزی کابینہ نے نئے انکم ٹیکس بل کو دی ہری جھنڈی، اسکل انڈیا پروگرام کے لیے 8 ہزار کروڑ روپے کی منظوری

کابینہ نے وشاکھاپٹنم میں مجوزہ ساؤتھ کوسٹ ریلوے زون کے تحت منقسم والٹیئر ڈویژن کو…

7 minutes ago

Jeet-Diva Marriage: گوتم اڈانی نے بیٹے کی شادی کے موقع پر لیا خدمت کا عہد، کیا 10 ہزار کروڑ کا عطیہ

جیت اڈانی اس وقت اڈانی ایئرپورٹس کے ڈائریکٹر ہیں۔ وہ چھ بین الاقوامی ہوائی اڈوں…

33 minutes ago

Champions Trophy 2025: چیمپئنز ٹرافی سے عین قبل پاکستان کو بڑا جھٹکا، ٹیم سے باہر ہوا یہ خطرناک بلے باز

ٹورنامنٹ کا پہلا میچ 19 فروری کو کھیلا جائے گا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان…

2 hours ago

MEA summons Bangladesh envoy: بھارت نے بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کو کیا طلب، وزارت خارجہ نے اس معاملے پر یونس سرکار کو دیا جواب

شیخ حسینہ کے ویڈیو پیغام کے جاری ہونے کے بعد بنگلہ دیش نے ہندوستان سے…

2 hours ago

Waves Summit 2025: ہندوستان میں پہلی بارویوز سمٹ، ملک اور دنیا کے اعلیٰ پیشہ ور افراد سے  بات کریں گے پی ایم مودی

اس ہائی پروفائل میٹنگ میں کئی بڑے نام شرکت کریں گے، جن میں سندر پچائی،…

3 hours ago