بہار میں سی ایم نتیش کمار کے پلٹی مارنے پر پہلی بار کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے خاموشی توڑی ہے۔حالانکہ وہ 24 گھنٹے سے بہار میں ہیں اس کے باوجود نتیش کمار اور بہار کی سیاسی الٹ پھیر پر کچھ نہیں کہا۔ البتہ آج جب وہ پورنیہ میں عوامی اجلاس سے خطاب کررہے تھے تب انہوں نے نتیش کمار پر تنقید کی اور کہا کہ معمولی دباو پر نتیش کمار نے یو ٹرن لے لیا ۔ اس دورا ن راہل گاندھی نے نتیش کمار کے پلٹی مار پر چٹکلہ کے ذریعے طنز کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار گورنر ہاوس گئے ،سبھی ایم ایل اے اور بی جے پی کے لیڈران وہاں موجود تھے ، گورنر نے نتیش کمار کو چیف منسٹر کا حلف دلایا اور خوب تالیاں بجائی گئیں ۔ حلف برداری کی تقریب ختم ہوئی اور نتیش کمار اپنی گاڑی میں بیٹھ کر سی ایم ہاوس کیلئے نکل گئے ، راستے میں انہیں خیال آیا کہ ان کا شال گورنر ہاوس پر ہی چھوٹ گیا ہے ۔ نتیش کمار نے ڈرائیور سے دوبارہ گورنرہاوس چلنے کو کہا۔ نتیش کمار پھر سے گورنر ہاوس پہنچے ،گورنر نے دروازے پر نتیش کمار کو پھر سے دیکھ کر کہا ،ابھی اتنی جلدی واپس آگئے۔ نتیش کمار نے ذرا سا دباو میں ہی بکھر گئے اور یو ٹرن لے لیا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ کہاں پھنس گئے نتیش جی؟ ہم نے نتیش جی سے کہا تھا کہ آپ کو بہار میں ذات پات کی مردم شماری کرانی پڑے گی، ہم آپ کو چھوٹ نہیں دے سکتے۔لیکن بی جے پی نہیں چاہتی تھی کہ بہار میں ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے، کیونکہ وہ ملک کو سچ بتانے سے ڈرتی ہے۔بی جے پی نہیں چاہتی کہ عوام کی توجہ سماجی انصاف پر جائے ۔اس لیے بی جے پی نے نتیش جی کو بیچ سے نکلنے کا راستہ دیا اور نتیش جی نکل گئے ۔نتیش جی یہاں پھنس گئے۔
راہل گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران مزید کہا کہ آج کسی بھی سیکٹر میں انصاف نہیں ہو رہا ہے ۔ اور انصاف کیلئے آبادی کے حساب سے شراکت داری بہت ضروری ہے اور یہ صحیح آبادی تب پتا چلے گی جب ذات پر مبنی مردم شماری ہوگی ۔ یہ ذات پر مبنی مردم شماری سماج کا ایکسرے ہے اور اس ایکسرے کے بعد ہی معلوم ہوگا کہ کونسی برادری اور کونسی ذات کے لوگوں کی حالت کیا ہےاس کے بعد پالیسی تیار کرکے ان لوگوں کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ جس برداری کی جتنی آبادی ہے اس کو اتنی ہی شراکت داری ملنی چاہیے۔
راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں ذات پر مبنی مردم شماری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں آج دلت، پسماندہ اور قبائلی طبقہ دبا ہوا ہے۔ انھیں سماجی انصاف نہیں مل رہا ہے۔ اس لیے کانگریس نے سماجی انصاف کے لیے ایک انقلابی کام کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ سماجی انصاف کا پہلا قدم ذات پر مبنی مردم شماری ہے۔ یہ ملک کا ایکسرے ہے۔ پورے ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کے بعد کانگریس پارٹی ان طبقات کو ان کی حصہ داری دینے جا رہی ہے۔ راہل گاندھی نے نجکاری کا بھی معاملہ اٹھایا اور کہا کہ آج کل اداروں کی نجکاری لگاتار ہو رہی ہے۔ اس میں بھی سب سے زیادہ نقصان دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کو ہو رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
سٹی پیلس کے دروازے بند ہونے پر وشوراج سنگھ کے حامیوں نے ہنگامہ کھڑا کر…
حالانکہ اترپردیش پولیس نے کہا کہ شاہی جامع مسجد کے صدر کو ثبوتوں کی بنیاد…
اشونی ویشنو نے کہا کہ مرکزی کابینہ نے 2750 کروڑ روپے کی لاگت سے اٹل…
کمیشن کا کہنا ہے کہ کلاسز آن لائن ہونے کی وجہ سے طلباء کی بڑی…
جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے آندھرا اوربہارکے وزرائے اعلیٰ کوکھلے لفظوں میں یہ باور…
سنبھل میں کل ہوئے تشدد کے بعد آج صورتحال قابو میں ہے۔ یہاں پرانٹرنیٹ بند…