قومی

Bharat Literature Festival: بھارت ایکسپریس کے سی ایم ڈی اوپیندر رائے کا بھارت ساہتیہ مہوتسو سے خطاب، کہا- استحصال سے بچانا اور انسانیت کو آزادی دلانا ہی جدید زندگی کی قیمت

Bharat Literature Festival: دہلی کے کیروڑی مل کالج میں ‘ادب اور انسانی ترقی’ کے تھیم پر‘بھارت لٹریچر فیسٹیول’ بڑے پیمانے پر شروع ہوا ہے۔ 28-29 نومبر تک چلنے والے ادب کے اس دو روزہ پروگرام میں ملک کی کئی نامور شخصیات کو مدعو کیا گیا ہے۔ بھارت ایکسپریس کے چیئرمین، ایم ڈی اور ایڈیٹر ان چیف اوپیندر رائے نے ‘بھارت ساہتیہ مہوتسو’ میں حصہ لیا۔ اس دوران انہوں نے جلسے سے خطاب کیا۔

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جدید اقدار اور ہندوستانی فلسفہ حیات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ بھارت ایکسپریس کے چیئرمین نے کہا کہ آپ تصور کریں کہ ایک طرف مہاتما بدھ بھیک کا پیالہ لے کر کھڑے ہیں اور دوسری طرف دنیا کے تمام صنعت کاروں کو ایک ساتھ کھڑا کریں۔ تو آپ کس کو اہمیت دینا چاہیں گے؟ مجھے اکثر لوگ کہتے ہیں کہ مہاتما بدھ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ آخر کیوں؟ اس کے پیچھے ایک وجہ ہے۔ وہ یہ ہے کہ مہاتما بدھ نے اپنی روح کو حاصل کیا۔ انہوں نے آدی شنکراچاریہ اور چنڈال کے بارے میں ایک قصہ بھی سنایا، جس میں شنکراچاریہ کی سوچنے کی طاقت بدل گئی۔

ہندوستان میں جلد حاصل کرنے کی روایت نہیں: اپیندر رائے

اپیندر رائے نے کہا کہ ہندوستان ایک ایسی سرزمین رہا ہے جہاں اختلافات کے باوجود دوسروں کے لیے گہرا احترام رہا ہے۔ ہماری سرزمین ہندوستان میں جلدی حاصل کرنے کی روایت نہیں ہے لیکن ٹھہرنے کی روایت ہے۔ آپ بھاگنے میں اتنے مصروف ہیں کہ آپ کے پیچھ جو آنا چاہتے ہیں اسے بھی آپ دیکھ نہیں سکتے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اپیندر رائے نے بتایا کہ ملک میں مذہب کی تبدیلی کیسے ہوئی؟ اس کے لیے انہوں نے ایک جوہری کی مثال بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی بہت سی باتوں کی سمجھ ہے لیکن ان کی صحیح قدر نہیں کرتے۔

بھارت ساہتیہ مہوتسو سے خطاب کرتے ہوئے، بھارت ایکسپریس کے چیئرمین نے جدید زندگی کی قدر کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کو ہر قسم کے استحصال سے بچانا اور انسانیت کو آزاد کرنا جدید زندگی کی قدر ہے۔ ہماری آزادی آج کے دور کی سماجی قدر ہے۔ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ پہلے کا زمانہ بہتر تھا۔ لیکن میرا خیال بالکل مختلف ہے۔ ہر آنے والا دور پچھلے دور سے بہتر ہے۔ اس سے پہلے جو بچے پیدا ہوتے تھے اسے کم از کم پیلیا ہوتا ہی تھا۔ لیکن آج 100 میں سے 90 بچوں کو کوئی بیماری نہیں ہے۔ پہلے زمانے میں گرم کپڑے نہ ہونے کی وجہ سے کھلے آسمان تلے نہیں بیٹھ سکتے تھے۔ لیکن آج یہ آسان ہے۔

تنوع میں اتحاد ہندوستان کا زندگی کا فلسفہ: اپیندر رائے

انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب انسانوں اور جانوروں میں کوئی فرق نہیں تھا۔ لیکن رفتہ رفتہ حالات بدل گئے۔ انسان نے آگ ایجاد کی۔ پھر گاؤں بنے۔ اس کے بعد انسان نے کھیتی باڑی شروع کی۔ اس کے بعد اس آدمی نے صنعت قائم کی۔ اب ہم نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ ہمارے پاس وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ہندوستان کا فلسفہ حیات سکھاتا ہے کہ تنوع میں اتحاد ہے۔ چیزیں غلط ہونے کے باوجود، ہم اب بھی ساتھ ہیں۔ اپیندر رائے نے کہا کہ صرف سناتن دھرم ہی پوری زمین پر نجات کی بات کرتا ہے۔

بتا دیں کہ ہندوستان قدیم زمانے سے علم و حکمت کی روشنی کا مرکز رہا ہے۔ بھارت لِٹ فیسٹ انہی تہذیبی مہارتوں کو آگے بڑھانے کی ایک کوشش ہے، جو آ نو بھدرا: کراتو ینتو وشواتہ کی آرزو پر مبنی ہے۔ بھارت لٹریچر فیسٹیول 2023 کا مقصد پیچیدہ ماضی کے اسباق کو ایک دلچسپ مستقبل کی امیدوں اور امنگوں سے جوڑنا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago