قومی

APEEJAY Institute Industry Cum Academic Orientation: بھارت ایکسپریس کے چیئرمین اوپیندررائے نے کہا- مہاتما بدھ کی وجہ سے ہی ہندوستان کے سامنے آج جھکتے ہیں ایشیا کے کئی ممالک

APEEJAY انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن کے دوارکا کیمپس، دہلی میں انڈسٹری کم اورینٹیشن 2023 پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے چیئرمین، ایم ڈی اور ایڈیٹر ان چیف اوپیندر رائے نے پروگرام میں شرکت کی۔ انہوں نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زندگی میں ہمیں روزانہ ایک قدم آگے بڑھانا چاہیے۔ ایک قدم آگے بڑھنے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم 15 کلومیٹر پیدل چلیں.. ایسا کرنے سے ہم کبھی اپنے منزل مقصود تک نہیں پہنچ پائیں گے۔  ایک قدم آگے بڑھانے کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی میں جو کچھ کر رہے ہیں اس میں ایک معیاری تبدیلی ہونی چاہئے۔ ہر روز ایک نئی چیز سیکھیں۔ اس کے لیے اخبار پڑھیں۔ انگریزی کا نیا لفظ سیکھیں۔ اپنی زندگی میں کسی روحانی گرو کی گفتگو کا استعمال کریں۔ اس کے بعد اس سیکھی ہوئی یا لکھی ہوئی چیز کے سہارے آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔ اپنے آپ کو پروان چڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ خود کو پہچانیں کہ آپ کون ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو اور بہتر بنائیں۔ اس کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ آپ اپنی بناوٹی زندگی کو ترک کردیں ۔ اصلی آدمی بنیں ۔ کیونکہ ہم 22ویں صدی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اس لیے ہماری شخصیت میں جو کچھ پرانا  ہے اورجو چیزیں ہماری شخصیت میں تصنع کی آمیزش ہے، اس سے علیحدہ کردیں۔

ہندوستان نے کئی ایسے بیٹے اوربیٹیاں پیدا کئے، جن کی وجہ سے دنیا سرجھکاتی ہے

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے کئی ایسے بیٹے اوربیٹیاں پیدا کئے، جن کی وجہ سے دنیا سر جھکاتی ہے۔ اسی ہندوستان کا ایک سپوت تھے، مہاتما بدھ، جنہیں یہاں وہ عزت نہیں ملی جس کے وہ حقدارتھے۔ یہاں کے پنڈتوں اور پجاریوں نے ان کے ساتھ بہت ظلم کیا، لیکن دنیا کے تمام ممالک نے اسے وہ عزت واحترام دیا اور آج ان کی پوجا کی جاتی ہے۔ آج براعظم ایشیا کے تمام ممالک بدھ کے بتائے ہوئے راستے اورنظریات کو اپنی عزت نفس سمجھتے ہیں۔ ان کا احترام کرتے ہیں۔ یہ ممالک صرف مہاتما بدھ کی وجہ سے ہندوستان کے قدموں میں جھکتے ہیں۔


افہام و تفہیم کی راہ میں خوف حائل

مہاتما بدھ نے کبھی نہیں کہا کہ کہیں جنت ہے یا جہنم ہے۔ جنہوں نے خدا کا ادراک کیا، ان کی فکری سطح خدا کی شکل ہے۔ مہاتما بدھ سے لے کر سوامی وویکانند تک اور دوسرے عظیم مفکرین یا سنتوں نے بھی یہی کہا۔ اسی لیے جس دن آپ میں سمجھ پیدا ہوتی ہے، اسی دن سے آپ ایک نئے اور اصلی انسان بن جاتے ہیں، لیکن افہام و تفہیم کے فروغ میں سب سے بڑی رکاوٹ خوف ہے۔ یہ خوف اس لیے بھی ہے کہ ہمیں بچپن سے ہی خوف کے بارے میں سکھایا جاتا ہے۔ جس دن ہم اس خوف پر قابو پا لیں گے۔ ہم اصل انسان بننے کی راہ پر آگے بڑھتے ہیں۔

نوجوانوں کے سوالوں کا دیا جواب 

اس دوران طلباء نے معروف صحافی اوپیندر رائے سے کئی سوالات بھی کئے۔ جس کا انہوں اطمینان بخش جوابات دیئے ۔ جب طالبہ سواتی کماری نے مذہب کے بارے میں سوال کیا تو اپیندر رائے نے جواب دیا کہ ’’اگر آج کوئی مجھ سے کسی کالم میں مذہب کے بارے میں لکھنے کو کہے تو میں پہلے اس کالم میں انسان لکھوں گا۔ ہندو-مسلم نہیں لکھو ں گا۔

آج کی صحافت گلیمرس ہے اورکافی آگے نکل چکی ہے

صحافت سے متعلق ایک اور طالب علم کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج کی صحافت گلیمرس ہے۔ اور یہ ایک طویل سفر طے کر چکا ہے۔ جن لوگوں کی سوچ نہیں بدلی وہ پرانی سوچ کے لوگ ہیں۔ آج کے دور میں میڈیا اداروں میں کام کرنے والے میڈیا اہلکاروں کی تنخواہ پہلے سے بہتر ہے۔ سہارا میں کام کرتے ہوئے اپنی تنخواہ کا ذکر کرتے ہوئے اوپیندر رائے نے کہا کہ جب وہ سال 2009 میں سہارا نیوز نیٹ ورک کے سی ای او بنے تو ان کی اپنی تنخواہ 2 کروڑ روپئے سے زیادہ تھی۔ اس دوران وہ ایسے تمام صحافیوں کے آفر لیٹر پر دستخط کرتے تھے جن کی تنخواہ 5 لاکھ، 10 لاکھ روپے تھی۔ یہی وجہ ہے کہ جولوگ آج کہہ رہے ہیں کہ صحافت میں کچھ نہیں ہے وہ وہی لوگ ہیں جو سرکاری کنٹریکٹ کی نوکری کرکے یا کلرک بن کر 17 ہزارروپئے لینے کو تیارہیں، لیکن خطرہ مول لینے سے ڈرتے ہیں۔ یہاں انسان خطرہ مول نہیں لینا چاہتا کیونکہ وہ ڈرتا ہے لیکن جس نے ہمت سے خطرہ مول لیا وہ بہت آگے نکل گیا۔

زندگی میں ایک عمرکے بعد آپ کو اپنی زندگی کے فیصلے خود لینے چاہئیں

اوپیندر رائے نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم اس دنیا میں دوسروں کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے نہیں آئے ہیں۔ اس لیے اپنی اندرونی آواز کو سنیں اور اس کے مطابق اپنے فیصلے لیں۔ زندگی میں بدھ کے راستے پر چلنا بہت ضروری ہے۔ مہاتما بدھ کی باتوں پر عمل کرنا چاہیے۔ اس کے ساتھ آپ کو اپنی زندگی میں ہمیشہ قربانی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ زندگی میں ایک عمر کے بعد زندگی کے فیصلے خود لینے چاہئیں۔ کیونکہ ہم یہاں کسی اور کے لیے جینے نہیں آئے۔

ہماری زندگی میں گرو کا ہونا بہت ضروری ہے

انہوں نے کہا کہ ہماری زندگی میں گرو کا ہونا بہت ضروری ہے۔ گرو ہمارے علم کے شعور کو بیدار کرنے کے ساتھ ہماری زندگی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے، لیکن اگر ہم اپنی زندگی میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اپنے گرو کا احترام کرنا ہوگا، کیونکہ گرو کا احترام کرنے میں ہی ہماری فلاح ہوگی۔ . گرو کے بغیر علم حاصل کرنا مشکل ہے۔

گرو ہمیں اعلیٰ شعور سے واقف کراتے ہیں

گروہمیں اعلیٰ شعور سے باخبر کراتے ہیں۔ ہمیں دیکھنا چاہئے کہ ہم نے اپنی زندگی میں کیا کمایا ہے۔ ہم سب کو اپنی باطنی (روح) کی آواز سننی چاہئے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

PM Modi’s Gifts: عالمی رہنماوں کو پی ایم مودی کے تحفے: عالمی سفارت کاری میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے اہم نمائش

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…

54 minutes ago

Delhi LG VK Saxena showers Praise on CM Atishi: ایل جی وی کے سکسینہ نے وزیراعلیٰ آتشی کی تعریف کی، کیجریوال سے بھی بہتر قرار دیا

دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…

1 hour ago

اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہندوستان کا مستقبل، خوشحالی اور پائیداری کے میدان میں کریں قیادت: ڈاکٹر راجیشور سنگھ

ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…

2 hours ago

لندن میں امریکی سفارت خانہ کے قریب مشتبہ پیکج دھماکہ! برطانیہ میں الرٹ، گیٹوک ایئرپورٹ خالی کرا لیا گیا

لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…

2 hours ago

Legal aspects of US prosecutors charging Gautam Adani: گوتم اڈانی مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہیں ،امریکہ میں صرف ان پر الزامات لگے ہیں،ایڈوکیٹ وجئے اگروال

ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…

3 hours ago

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

4 hours ago