راجستھان اورمدھیہ پردیش میں رواں برس کے اخیر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں،اس سے قبل راجستھان وزیراعلی اشوک گہلوت نے بی جے پی اور آرایس ایس پرسنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوتوا ایجنڈہ کو ریاست میں نہیں چلنے دیا جائے گا۔ وہیں دوسری جانب مدھیہ پردیش میں میں کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ نے کہا کہ نفرت پھیلانے والی تنظیمیں بجرنگ دل یو یا پھر دیگر تنظیمیں ان سبھی پر پابندی عائد کی جائے گی۔ راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بی جے پی اور آرایس ایس پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے جالور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اورآرایس ایس فساد کرواتی ہیں، یہ لوگ مذہب کے نام پر لوگوں کو بھڑکاتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی گائے کے نام پر سیاست کر رہی ہے، جبکہ گائے کی خدمات میں ہمشیہ کانگریس آگے رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم گائے کے نام پر ووٹوں کے حصول کی بات نہیں کرتے ہیں تو کیا ہم ہندوں نہیں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ تو صرف رام مندر پر سیاسی مفاد کے حصول کے لئے ہندو بن گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا ہندو مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم راجستھان میں بی جے پی کا ایجنڈہ نہیں چلنے دیں گے۔ ہم راجستھان میں ہندوتوا کا ایجنڈہ نہیں چلنے دیں گے۔
نفرت پھیلانے والوں پر پابندی لگے گی
مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر کمل ناتھ نے ہندوتوا تنظیم بجرنگ دل پابندی عائد کرنے کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ شاجاپور میں کمل ناتھ نے صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مدھیہ پردیش میں جو بھی تنظیمیں نفرت پھیلائے گی اس پر پر پابندی عائد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ پر باقاعدہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے، ایسے میں چاہے جو بھی ہو بجرنگ دل ہو یا پھر دیگر تنظیمیں جو بھی سماج میں نفرت پھیلائے گی اس تنظیم پر کانگریس پارٹی کے برسر اقتدار آنے کے بعد پابندی عائد کی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ اندورمیں پولیس نے بجرنگ دل کے خلاف جو کاروائی کی ہے کانگریس اس کی حمایت کرتی ہے۔ لیکن یہاں یہ بتا دینا ضروری ہے کہ پولیس نے کانگریس کے کہنے پر ان کی پٹائی نہیں کی تھی۔ کمل ناتھ نے کہا کہ کانگریس بجرنگ دل کے خلاف نہیں ہے اور نہ ہی انہیں پریشان کرنے کا کوئی منصوبہ ہے لیکن جو ریاست کے نظم و نسق کو متاثر کرنے کی کوشش کرے گا تو اس اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
اس سے پہلے کرناٹک انتخابات کے دوران بھی کانگریس نے بجرنگ دل پر پابندی لگانے کی بات کی تھی جس کے بعد بی جے پی نے اس معاملہ کو مد عا کر بجرنگ دل پر پابندی لگانے کو بجرنگ بالی کی توہین سے جوڑ دیا۔ حالانکہ کرناٹک انتخابات میں بی جے پی کو اس کا کوئی سیاسی فائدہ نہیں ملا۔
اسمبلی انتخابات کو لے کر کانگریس پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم کو لے کر کمل ناتھ نے کہا کہ کانگریس کے کسی کارکن کو یہ نہیں سمجھنا چاہئے کہ اس بار ٹکٹ کسی کی سفارش پر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام کانگریسیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ نہ کوئی مجھے دبا سکتا ہے اور نہ ہی کوئی مجھے منوا سکتا ہے۔ میں سروے کی بنیاد پر کانگریس کا ٹکٹ دوں گا اور وہ بھی مقامی کانگریس کمیٹیوں کی سفارش پر۔ سروے رپورٹ میں ان امیدواروں کو ٹکٹ دیں گے جن پر جیت کا اعتماد ظاہر کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…