قومی

NCERT Books: بابری، گجرات فسادات اور ہندوتوا کی سیاست، این سی ای آر ٹی کی کتابوں سے ہٹائے گئے یہ موضوعات، نئے سیشن سے پہلے بڑی تبدیلی

NCERT Books: نیشنل کونسل فار ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (NCERT) نے 12ویں جماعت کی سیاسیات کی کتاب میں بہت سی تبدیلیاں کی ہیں۔ کتاب سے بابری مسجد، ہندوتوا سیاست، 2002 کے گجرات فسادات اور مسلم سے متعلق کچھ حوالہ جات کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کتاب کو تعلیمی سیشن 2024-25 سے نافذ کیا جائے گا۔ حالیہ برسوں میں کتابوں سے بہت سے مسلم تاریخ سے متعلق موضوعات کو ہٹا دیا گیا ہے۔

NCERT نے ان تبدیلیوں کو جمعرات (4 اپریل) کو اپنی ویب سائٹ پر عام کیا۔ NCERT کی کتابیں سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (CBSE) سے منسلک اسکولوں میں پڑھائی جاتی ہیں۔ ملک میں اس بورڈ کے تسلیم شدہ اسکولوں کی تعداد تقریباً 30 ہزار ہے۔ CBSE بورڈ کے اسکول ہندوستان کے تقریباً ہر حصے میں موجود ہیں۔ توقع ہے کہ دیگر ریاستوں کے بورڈز کی کتابوں میں بھی ایسی ہی تبدیلیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔

ایودھیا پر کیا لکھا گیا؟

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ‘انڈین پولیٹکس: نیو چیپٹر’ نامی پولیٹیکل سائنس کے آٹھویں باب میں ‘ایودھیا انہدام’ کا حوالہ ہٹا دیا گیا ہے۔ باب میں ‘رام جنم بھومی تحریک اور ایودھیا کے انہدام کی وراثت سیاسی متحرک ہونے کی نوعیت کیا ہے؟’ اسے تبدیل کر کے ‘رام جنم بھومی تحریک کی میراث کیا ہے؟’ این سی ای آر ٹی کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ سوالات کے جوابات کو نئی تبدیلیوں کے ساتھ جوڑا جاسکے۔

گجرات فسادات سمیت بدلے گئے یہ موضوعات

باب ‘انڈین پالیٹکس: نیو چیپٹر’ میں ہی بابری مسجد اور ‘ہندوتوا سیاست’ کے حوالے بھی ہٹا دیے گئے ہیں۔ اس باب میں مزید یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کے فیصلے کے بعد ایودھیا میں رام مندر کیسے بنایا گیا۔ ‘جمہوری حقوق’ کے عنوان سے 5ویں باب میں گجرات فسادات کا ذکر ہٹا دیا گیا ہے۔ این سی ای آر ٹی کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ 20 سال پرانا ہے اور اسے عدالتی عمل کے ذریعے حل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- CM Siddaramaiah remarks: مجھے ملک کے صدر یا وزیر اعظم کے عہدےکا بھی آفر دیا جائے گا تب بھی بی جے پی میں نہیں جاوں گا:سدارمیا

کچھ جگہیں جہاں پہلے مسلم کمیونٹی کا ذکر تھا وہ بھی تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ باب 5 میں ہی مسلمانوں کو ترقی کے ثمرات سے ‘محروم’ کرنے کا حوالہ ہٹا دیا گیا ہے۔ مسلمانوں کے بارے میں کتاب میں لکھا گیا ہے کہ انہیں کس طرح مختلف سمجھا جاتا ہے جس سے ان کے خلاف نفرت اور تشدد کا تعصب بڑھتا ہے۔ پہلے یہاں ذکر کیا گیا تھا کہ ان کے ساتھ غیر منصفانہ اور امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

KK Menon on cinema and entertainment: سنیما اور انٹرٹینمنٹ ​​پر کے کے مینن نے کہا، ’یہ بزنس آف ایموشن ہے‘

اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…

6 hours ago

India vs New Zealand: سرفراز خان کا بلے بازی آرڈر بدلنے پریہ عظیم کھلاڑی ناراض، گمبھیر-روہت پرلگائے الزام

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…

7 hours ago

کانگریس پرالزام حقیقت سے دور… مفت اسکیم سے متعلق وزیراعظم مودی کے طنزپرپرینکا گاندھی کا پلٹ وار

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…

8 hours ago