ممبئی: پولیس نے بابا صدیقی قتل کیس میں ملوث دونوں ملزمان کو اتوار کے روز عدالت میں پیش کیا۔ پولیس نے 14 دنوں کی ریمانڈ کا مطالبہ کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس قتل کے حوالے سے دونوں ملزمان سے کئی پہلوؤں پر پوچھ گچھ ضروری ہے۔ ایسی صورتحال میں ہمیں 14 دن کے ریمانڈ کی ضرورت ہے۔ ملزمان سے 28 زندہ کارتوس بھی برآمد ہوئے ہیں۔ ملزم نے پونے میں رہ کر ریکی کی تھی۔ اس کے بعد فائرنگ کا مکمل اسکرپٹ تیار کیا گیا۔ پولیس ملزمان سے یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ دونوں نے اسلحہ کہاں سے حاصل کیا؟ کیا اس نے خود انتظام کیا یا کسی نے مہیا کرایا؟ دونوں ملزمان تفتیش کے دوران کئی متضاد معلومات دے رہے ہیں جس کی وجہ سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
فی الحال پولیس کی ضد ہے کہ دونوں کو پولیس ریمانڈ پر لیا جائے، تاکہ اس معاملے میں تفصیلی پوچھ گچھ کی جاسکے۔
قابل ذکر ہے کہ بابا صدیقی قتل کیس میں پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ جلد ہی اس کیس میں ملوث تیسرے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔ گرفتار ملزمان میں سے ایک کا تعلق ہریانہ اور ایک کا اتر پردیش سے بتایا جا رہا ہے۔
این سی پی لیڈر بابا صدیقی کو ہفتہ کی رات گولی لگنے کے بعد، انہیں ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے علاج کے دوران انہیں مردہ قرار دے دیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق بابا کے پیٹ اور سینے پر گولیاں لگی ہیں۔
اس واقعہ کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے پریس کانفرنس کی۔ جس میں انہوں نے بابا صدیقی کے قتل کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…