کانگریس صدر ملکارجن کھرگے بدھ کو اپنے آبائی ضلع کلبرگی پہنچے تھے۔ ان کے داماد رادھا کرشن دودمانی یہاں سے لوک سبھا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اپنے حق میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے کلبرگی کے لوگوں سے جذباتی اپیل کی۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ہو سکتا ہے آپ کانگریس پارٹی کو ووٹ نہ دینا چاہیں لیکن اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں نے آپ کے لیے کام کیا ہے تو کم از کم میرے جنازے میں ضرور شرکت کرنا۔
افضل پور میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، 81 سالہ کانگریس لیڈر نے کہا، ‘اگر آپ لوگ کانگریس کے امیدوار کو ووٹ نہیں دیتے ہیں، تو میں محسوس کروں گا کہ میرے لیے کلبرگی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ میں تمہارا دل نہیں جیت سکا۔ بی جے پی نے ایک بار پھر یہاں سے اپنے موجودہ ایم پی امیش جادھو کو ٹکٹ دیا ہے۔ ملکارجن کھرگے نے یہ بھی کہا کہ وہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریے کو شکست دینے کے لیے اپنی آخری سانس تک سرگرم سیاست میں رہیں گے۔
کھرگے نے کہا، ‘میں صرف سیاست کے لیے پیدا ہوا ہوں۔ الیکشن لڑوں یا نہ لڑوں، آخری سانس تک اس ملک کے آئین اور جمہوریت کو بچانے کی کوشش کروں گا۔ میں سیاست سے ریٹائر نہیں ہوں گا۔ عہدے سے ریٹائرمنٹ ہے لیکن اپنے اصولوں سے ریٹائر نہیں ہونا چاہیے۔ میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریے کو شکست دینے کے لیے پیدا ہوا ہوں، ان کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے لیے نہیں۔
کھرگے نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کو بھی مشورہ دیا، جنہوں نے ان کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا، ان کے اصولوں پر عمل کریں۔ کانگریس صدر نے کہا، ‘میں سدارامیا سے بار بار کہتا ہوں کہ آپ سی ایم یا ایم ایل اے کے طور پر ریٹائر ہو سکتے ہیں، لیکن آپ سیاست سے اس وقت تک ریٹائر نہیں ہو سکتے جب تک کہ آپ بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریے کو شکست نہیں دیتے۔’ آپ کو بتاتے چلیں کہ ملکارجن کھرگے نے 2009 اور 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں کلبرگی سے کامیابی حاصل کی تھی، لیکن انہیں 2019 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ملکارجن 1996 سے 1999 تک کرناٹک اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہے۔ وہ 2005 سے 2008 تک کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر رہے۔ وہ 1972 سے 2008 تک گرومٹکل اسمبلی حلقہ سے اور 2008 سے 2009 تک چتاپور اسمبلی حلقہ سے کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے رکن رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی زندگی میں اب تک کے تمام انتخابات سوائے 2019 کے جیتے ہیں۔ 12 جون 2020 کو، کھرگے 78 سال کی عمر میں کرناٹک سے راجیہ سبھا کے لیے (بلا مقابلہ) منتخب ہوئے۔ 12 فروری 2021 کو انہیں راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف مقرر کیا گیا۔
کرناٹک میں 26 اپریل اور 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی
کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 سیٹوں کے لیے دوسرے اور تیسرے مرحلے میں بالترتیب 26 اپریل اور 7 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ 26 اپریل کو اُڈپی چکمگلور، ہاسن، دکشنا کنڑ، چتردرگا، ٹمکور، منڈیا، میسور، چامراج نگر، بنگلورو رورل، بنگلورو نارتھ، بنگلورو سنٹرل، بنگلورو ساؤتھ، چکبالا پور، کولار لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ چکوڈی، بیلگام، باگل کوٹ، بیجاپور، گلبرگہ، رائچور، بیدر، کوپل، بیلاری، ہاویری، دھارواڑ، اترا کنڑ، داونگیرے، شیموگہ میں 7 مئی کو ووٹنگ ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…