قومی

نیٹ امتحان دوبارہ ہونا چاہئے، مرکزی حکومت پر برہم ہوئے اسدالدین اویسی، NTA پر اٹھایا بڑا سوال

نیٹ پیپرمعاملے میں آئے دن نئے نئے انکشاف ہو رہے ہیں۔ بہار پولیس اس کے ماسٹرمائنڈ سکندر یادویندر سمیت کئی دیگرملزمین کو گرفتار کرچکی ہے۔ آل اندیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے اس معاملے سے متعلق مرکزی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ حکومت بچوں سے کہتی ہے کہ آپ ایگزام واریئرس ہو، لیکن اصل جنگ تو بچوں کے لئے آپ نے ہی چھیڑ دی ہے۔

اسدالدین اویسی نے حملہ بولتے ہوئے کہا کہ کچھ تو شرم کرو، بچوں اوران کی فیملی کی زندگی برباد کردی ہے۔ این ٹی اے برباد ہے، اس کا ہیڈ سنگھی ہے۔ ان بچوں کا کیا ہوگا۔ بچوں کے سرپرست روتے ہیں کہ ہم قرض لے کر پڑھا رہے ہیں۔ نیٹ امتحان دوبارہ ہونا چاہئے۔ سپریم کورٹ اس کی مانیٹرنگ کرے کیونکہ این ٹی اے امتحان نہیں کراسکتا ہے۔

اعلان کریں کہ نیٹ کا امتحان سپریم کورٹ کروائے گا

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ اس معاملے نے یہ بتا دیا ہے کہ نیٹ اب امیروں کے لئے ہے۔ وزیراعظم اپنے من کی بات نہیں بلکہ 24 لاکھ بچوں کے من کی بات کریں۔ من کی بات میں اعلان کریں کہ اب نیٹ کا امتحان سپریم کورٹ کروائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو جانوروں سے مطلب ہے، انسانوں سے کوئی پیارنہیں ہے۔

راہل گاندھی نے کیا بڑا حملہ

اسدالدین اویسی کے ساتھ ہی کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے نیٹ معاملے سے متعلق وزیراعظم مودی پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیٹ امتحان میں 24 لاکھ سے زیادہ طلباء کے مستقبل کے ساتھ ہوئے کھلواڑ پر بھی وزیراعظم مودی ہمیشہ کی طرح خاموشی اختیارکئے ہوئے ہیں۔ بہار، گجرات اورہریانہ میں ہوئی گرفتاریوں سے واضح ہے کہ امتحان میں منصوبہ بند طریقے سے منظم بدعنوانی ہوئی ہے۔ یہ بی جے پی کی قیادت والی ریاستیں پیپرلیک کا مرکز بن چکے ہیں۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

2 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

3 hours ago