قومی

India Hate Lab Report on Anti-Muslim Hate Speech: ایک سال میں مسلم مخالف نفرت انگیز تقاریر میں 62 فیصد اضافہ ، 75 فیصد واقعات بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں میں

 ہندوستان میں 2023 کے پہلے چھ ماہ کے مقابلے دوسری ششماہی میں مسلم مخالف نفرت انگیز تقاریر میں 62 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ بات واشنگٹن، امریکہ میں انڈیا ہیٹ لیب (آئی ایچ ایل) ریسرچ گروپ کی رپورٹ کے ذریعے سامنے آئی ہے۔ پیر (26 فروری 2024) کو تحقیقی گروپ نے کہا کہ اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ نے گزشتہ 3 ماہ میں ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر میں اضافہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

انڈیا ہیٹ لیب نے پایا کہ 2023 میں ملک میں 668 نفرت انگیز تقاریر دی گئیں، جن میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ان میں سے 255 واقعات پہلے چھ ماہ میں ریکارڈ کیے گئے جب کہ دوسرے ششماہی میں 413 واقعات دیکھے گئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 75 فیصد یا 498 ایسے واقعات ان ریاستوں میں دیکھے گئے جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت تھی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اسی پارٹی کا فائر برینڈ لیڈر سمجھا جاتا ہے۔ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے سب سے زیادہ واقعات مہاراشٹر، اتر پردیش  اور مدھیہ پردیش میں ریکارڈ کیے گئے۔

مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے کہاں اور کتنے واقعات درج ہوئے؟

نفرت انگیز تقریر کے کل کیسز – 668

بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں – 453

غیر بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں – 170

قومی دارالحکومت دہلی میں – 37

مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں – 8

اسرائیل حماس جنگ کی وجہ سے کچھ لوگوں نے زہر اگلا !

آئی ایچ ایل کی رپورٹ کے مطابق، جو لوک سبھا انتخابات 2024 سے چند ماہ قبل سامنے آئی تھی، 7 اکتوبر سے 31 دسمبر 2023 تک (اس عرصے کے دوران فلسطین کے اسلامی گروپ حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا اور اس کے بعد اسرائیل کے جوابی حملے، غزہ میں کشیدگی اور تنازعہ بڑھ گیا۔ ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے 41 واقعات ریکارڈ کیے گئے اور ان واقعات میں جنگ کا ذکر کیا گیا۔

…تو یہ اقوام متحدہ کے مطابق نفرت انگیز تقریر کی تعریف ہے۔

تحقیقی گروپ نے یہ بھی کہا کہ اس نے نفرت انگیز تقریر کی اقوام متحدہ  کی تعریف کا استعمال کیا، جو یہ ہے: مذہب، نسل، قومیت، نسل یا جنس سمیت خصوصیات کی بنیاد پر کسی شخص یا شخص کے خلاف کوئی امتیازی سلوک۔ نفرت انگیز تقریر وہ زبان ہے جو کسی گروہ کے خلاف تعصب یا امتیازی۔

IHL نے یہ ڈیٹا کس بنیاد پر پیش کیا ہے؟

آئی ایچ ایل نے کہا کہ یہ معلومات اس وقت سامنے آئیں جب اس نے ہندو قوم پرست گروپوں کی آن لائن سرگرمیوں کی نگرانی کی۔ اس عرصے کے دوران، ریسرچ گروپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی نفرت انگیز تقریر سے متعلق تصدیق شدہ ویڈیوز کو دیکھا اور ان کا تجزیہ کیا اور بھارتی میڈیا کے ذریعے رپورٹ ہونے والے واقعات کو مرتب کیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

نوجوانوں کے زخموں پرنمک چھڑک رہی ہے حکومت… نوکری کی درخواست فارم پرجی ایس ٹی لگانے سے برہم ہوئیں پرینکا گاندھی

کانگریس پارٹی کی لیڈراور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے نوکری کے لئے درخواست فارم پرلگنے…

23 minutes ago

All I Want for Christmas: فن لینڈ کے سفارت خانے میں فلم ‘آل آئی وانٹ فار کرسمس’ کا ورلڈ پریمیئر

اس فلم میں روس یوکرین جنگ سے بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کے مصائب…

49 minutes ago

سماج کے حاشیے پررہ رہے بچے پہنچیں ریلائنس کے ہملیزونڈرلینڈ کی سپنوں کی دنیا میں

 ریلائنس کے ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس فارآرل (ای ایس اے) پروگرام کے تحت ہے ہیملیزونڈرلینڈ کے…

1 hour ago

Winter Carnival: دہلی میونسپل کارپوریشن ساؤتھ ایکسٹینشن پارٹ 2 اسکول میں منایا گیا ونٹرکارنیول

کارنیول میں اسکول کے طلباء نے بہت سے تفریحی کھیلوں، تفریحی سرگرمیوں، مختلف آرٹ اینڈ…

1 hour ago

Sheikh Haseena Extradition: شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش واپس بھیجیں! یونس حکومت نے حوالگی کے لیے بھارت کو لکھا خط

بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے کہا کہ ’’ہم نے ہندوستانی…

1 hour ago

Rahul Gandhi Visit Parbhani: مہاراشٹر پہنچنے پر راہل گاندھی کا بڑا دعویٰ، سومناتھ سوریہ ونشی کے قتل کے ذمہ دار ہیں سی ایم فڑنویس

مہاراشٹر کے تشدد سے متاثرہ پربھنی کا دورہ کرنے کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن…

2 hours ago