قومی

Andhra Pradesh: فضائیہ کا لڑاکا طیارہ آندھرا پردیش میں ہائی وے پر اترا

Andhra Pradesh: ہندوستانی فضائیہ (IAF) کے لڑاکا طیاروں نے جمعرات کو آندھرا پردیش کے باپٹلا ضلع میں چنئی-کولکتہ قومی شاہراہ پر کامیاب ایمرجنسی لینڈنگ کی۔ کوریساپڈو منڈل کے پچوکلاگوڈیپاڈو گاؤں میں قومی شاہراہ 16 پر رن ​​وے پر دو قسم کے لڑاکا طیاروں سمیت چار طیارے 45 منٹ کے وقفے میں اترے۔ زمین سے 100 میٹر کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے طیاروں نے رن وے کو چھوا اور پھر اڑ گئے۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ ٹیسٹ کے لیے سکھوئی 30، دو تیجس ایل سی اے اور ایک ٹرانسپورٹ طیارہ اے این 32 استعمال کیا گیا۔ باپٹلا ضلع انتظامیہ نے آندھرا پردیش میں اپنی نوعیت کی پہلی مشق کے لیے وسیع حفاظتی انتظامات کیے تھے۔

باپٹلا کے سپرٹنڈنٹ آف پولیس وکول جندل کےساتھ انڈین ایئر فورس گروپ کیپٹن آر ایس چوہدری نے انتظامات کا جائزہ لیا۔ آئی اے ایف نے ٹرائل رن کے لیے لینڈنگ سٹرپ کے قریب ایمرجنسی بیس کیمپ قائم کیے ہیں۔

حکام نے مشق کو کامیابی سے انجام دینے کے لیے ریڈار اور دیگر تکنیکی آلات نصب کیے تھے۔ فضائیہ کے حکام نے ٹرائل رن کی کامیابی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ جائے وقوعہ پر سیکیورٹی انتظامات کے تحت 200 کے قریب پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے جب کہ ہائی وے کے دونوں جانب بھاری گاڑیوں کی آمدورفت روک دی گئی تھی۔ دونوں اطراف کی ٹریفک کو مختلف مقامات سے موڑ دیا گیا۔

شاہراہ پر طیاروں کی لینڈنگ کو دیکھنے کے لیے قریبی دیہاتوں کے لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔

یہ بھی پڑھیں-  Rafale: رافیل ڈیل مکمل، 36 واں رافیل لڑاکا طیارہ پہنچا بھارت

ہائی وے پر 4.1 کلومیٹر لمبا اور 60 میٹر چوڑا ایمرجنسی لینڈنگ رن وے (ELR) بنایا گیا ہے تاکہ ایمرجنسی کی صورت حال میں لڑاکا طیاروں کی محفوظ لینڈنگ ہو سکے۔ عہدیداروں نے کہا کہ پرکاسم ضلع میں ہائی وے پر اسی طرح کی سہولت تیار کی جائے گی۔

حکام کے مطابق یہ سہولت جنگ اور دیگر ہنگامی حالات کے دوران کارآمد ثابت ہوگی۔ رن وے کی طرح تیار کی گئی یہ پٹی آدھے گھنٹے میں تیار ہو سکتی ہے۔ فضائی پٹیوں کو اسٹریٹجک مقاصد کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات کے دوران بچاؤ اور امدادی کارروائیوں کے لیے بھی  استعمال کیا جا سکتا ہے۔

86 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا، یہ جنوبی ہندوستان میں پہلا ELR ہے اور اتر پردیش اور راجستھان کے بعد ہندوستان میں تیسرا ہے۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا نے بھاری وزن اور زیادہ دباؤ کو برداشت کرنے کے لیے جدید ترین جرمن ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہوائی پٹی کی تعمیر کی۔

2018 میں، مرکزی حکومت نے مختلف ریاستوں میں قومی شاہراہوں پر 19 ہوائی پٹیاں تیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

2 hours ago