قومی دارلحکومت دہلی جہاں پانی کے بحران کا مسئلہ ہے وہیں دوسری طرف لوگوں کو بجلی کے ناقص نظام سے بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کئی علاقوں میں دوپہر دو بجے سے بجلی ندارد ہے۔ اس مسئلہ پر دہلی حکومت کا کہنا ہے کہ اتر پردیش میں پی جی سی آئی ایل کے سب اسٹیشن میں آگ لگ گئی، جس کی وجہ سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔
دہلی حکومت کی وزیر آتشی نے کہا کہ دارالحکومت کو منڈولا سب اسٹیشن سے 1200 میگاواٹ بجلی ملتی ہے لیکن سپلائی میں خلل کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی نہیں آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے اور مختلف علاقوں میں دھیرے دھیرے بجلی واپس آرہی ہے۔
دہلی حکومت کی وزیر آتشی نے کہا، “نیشنل پاور گرڈ میں خرابی یہ تشویشناک ہے۔ میں مرکزی وزیر توانائی اور پی جی سی آئی ایل کے چیئرمین سے ملاقات کے لیے وقت مانگ رہی ہوں، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایسی صورتحال دوبارہ نہ ہو۔ .”
وزیر آتشی نے کہا کہ دارالحکومت میں دوپہر سے بجلی نہیں ہے۔ دہلی کے کئی علاقے متاثر ہوئے ہیں۔ مثال کے طور پر آئی ٹی او، لکشمی نگر، لاجپت نگر، جامعہ، نریلا، ماڈل ٹاؤن، روہنی، گوپال پور، سبزی منڈی، وزیر پور اور کشمیری گیٹ کے مختلف علاقوں میں بجلی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت راجدھانی کی بجلی کمپنیوں سے بات کر رہی ہے۔ فوری حل کے لیے اسے دہلی کے دیگر پاور ذرائع سے جوڑنے کا کام جاری ہے۔
بجلی کی خرابی کی اصل وجہ کیا ہے؟
دہلی کے کچھ علاقوں میں بجلی کی خرابی کے دو مختلف دعوے ہیں۔ مثال کے طور پر شام 5 بجے تک کی اپڈیٹ کے مطابق 70 فیصد علاقے میں بجلی بحال کر دی گئی ہے۔ بعض دیگر علاقوں میں بحالی کا کام جاری ہے۔
دہلی حکومت کے مطابق اتر پردیش کے منڈولا پاور گرڈ 440 کلو واٹ اسٹیشن میں دوپہر 2.10 بجے خرابی پیدا ہوگئی، جس کی وجہ سے پرگتی میدان پاور پلانٹ میں بجلی کی پیداوار ٹھپ ہوگئی۔
پاور گرڈ ذرائع کے مطابق دہلی حکومت کے زیر ملکیت پرگتی میدان پاور جنریشن یونٹ میں خرابی پیدا ہوگئی جس کی وجہ سے منڈولا پاور اسٹیشن میں بجلی کی پیداوار ٹھپ ہوگئی۔ سچ تو یہ ہے کہ پرگتی میدان پاور اسٹیشن اور منڈولہ سب اسٹیشن دونوں تقریباً ایک ساتھ رک گئے تھے اور اس کی اصل وجہ تکنیکی تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوگی۔
پاور گرڈ فیل ہونے کی وجہ سے دہلی میں 500 میگاواٹ سے زیادہ بجلی کی کمی تھی۔ چند منٹوں میں 70% بجلی بحال ہو گئی۔ اب منڈولہ پاور گرڈ سب اسٹیشن پر بجلی مکمل طور پر بحال کردی گئی ہے۔
آتشی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، “ہیٹ ویو کی وجہ سے دہلی میں پانی کی ضرورت بڑھ گئی ہے۔ آج دہلی کو ہریانہ سے جو پانی ملنا چاہیے وہ مسلسل کم ہو رہا ہے۔ ہریانہ کے وزیر آباد بیراج اور مونک کینال میں دہلی کے کچھ حصے۔ نتیجہ یہ ہے کہ دہلی کے واٹر پلانٹس اپنی پوری صلاحیت سے کام نہیں کر رہے ہیں، ہریانہ حکومت مسلسل کہہ رہی ہے کہ وہ پانی چھوڑ رہے ہیں لیکن راستے میں پانی کہاں غائب ہو جاتا ہے۔
وزیر آتشی نے کہا کہ ہریانہ حکومت جھوٹ بول رہی ہے کہ پانی چھوڑا جا رہا ہے، لیکن یہ بات ہریانہ حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں داخل کردہ حلف نامہ سے کھل کر سامنے آتی ہے۔ ہریانہ حکومت سپریم کورٹ کے حکم کو نظر انداز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت دوبارہ سپریم کورٹ جائے گی اور اس سلسلے میں ہریانہ حکومت کو خط بھی لکھا جائے گا۔
شیخ حسینہ بنگلہ دیش میں تختہ پلٹ کے بعد ہندوستان میں جلاوطنی کی زندگی گزار…
ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ پیر کو ایک بار پھر برف کی چادر سے ڈھک…
اڈانی ڈیفنس سسٹمز اینڈ ٹیکنالوجیز لمیٹڈ (ADSTL) نے ہندوستان کی سب سے بڑی نجی شعبے…
شیام بینیگل کا اس دنیا سے رخصت ہونا پوری انڈسٹری کے لیے بہت بڑا نقصان…
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز میں پارہ مزید گرے گا۔ اس کے پیش…
شام کے معزول صدربشارالاسد کو ماسکو میں پناہ تومل گئی ہے، لیکن وہ سنگین پابندیوں…