قومی

Bihar Flood: بہار میں سیلاب کا قہر ہ، 56 سال بعد کوسی ندی کے سطح آب میں غیر معمولی حد تک اضافہ ، سیتامڑھی میں ٹوٹا باندھ

بہار کے بیر پور اور والمیکی نگر بیراجوں سے مسلسل پانی چھوڑنے کے بعد اب پوری ریاست کو سیلاب کا خطرہ ہے۔ حکام نے بتایا کہ اتوار کو بیر پور اور والمیکی نگر بیراجوں سے وافر مقدار میں  پانی چھوڑے جانے کے بعد بہار حکومت نے ریاست کے شمالی، جنوبی اور وسطی حصوں میں سیلاب کی وارننگ جاری کی ہے۔

سیتامڑھی میں باندھ ٹوٹ گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اتوار کو سیتامڑھی ضلع کے مدھاکول گاؤں میں باگمتی ندی کا پشتہ ٹوٹ گیا، جس کی مرمت کی جا رہی ہے۔ سیتامڑھی کے ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) رچی پانڈے نے کہا، ‘اس واقعے کی وجہ سے گاؤں والوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔’

خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بیر پور بیراج سے بھاری مقدار میں پانی چھوڑنے کی وجہ سے ہفتہ کی رات گوپال پور کے قریب کوسی مشرقی پشتے سے بھی لیکیج کی اطلاع ملی، جسے محکمہ آبی وسائل (WRD) کے انجینئروں نے ٹھیک کیا۔

56 سالوں میں زیادہ سے زیادہ پانی چھوڑا گیا۔

کوسی ندی پر بیر پور بیراج سے صبح 5 بجے تک کل 6.61 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا جو 56 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ ریاستی آبی وسائل کے محکمے کے نئے بلیٹن کے مطابق آخری بار اس بیراج سے 1968 میں 7.88 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا تھا۔

حکام نے کہا کہ اس سے 13 اضلاع میں 16.28 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے، جو پہلے ہی شدید بارشوں کے بعد سیلاب سے متاثر تھے۔ اسی طرح گنڈک پر والمیکی نگر بیراج سے ہفتہ کی رات 10 بجے تک 5.62 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا۔ یہ اس بیراج سے 2003 میں چھوڑے گئے 6.39 لاکھ کیوسک کے بعد سب سے زیادہ پانی ہے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر کوسی بیراج کے قریب ٹریفک کی نقل و حرکت روک دی گئی ہے۔

90 انجینئرز کی ٹیم 24 گھنٹے کام کر رہی ہے۔

محکمہ آبی وسائل کی ٹیمیں 24×7 بنیادوں پر پشتوں کی نگرانی کر رہی ہیں تاکہ کسی بھی کٹاؤ یا خطرے کا پتہ لگتے ہی فوری کارروائی کی جا سکے۔ محکمہ کے تین چیف انجینئرز، 17 ایگزیکٹو انجینئرز، 25 اسسٹنٹ انجینئرز اور 45 جونیئر انجینئرز 24×7 کی بنیاد پر کام کر رہے ہیں اور ہائی الرٹ پر ہیں۔ ریاست کے آبی وسائل کے وزیر وجے کمار چودھری نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیر نے عوام سے اپیل کی۔

انہوں نے کہا، ‘گزشتہ دو تین دنوں سے مسلسل بارش کے بعد ریاست بھر میں گنڈک، کوسی، باگمتی، بدھی گنڈک، کملا بالن اور مہانندا، باگمتی اور گنگا ندیوں کے پانی کی سطح بڑھ رہی ہے۔ کیچمنٹ کے علاقوں میں مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ وزیر نے کہا کہ نیپال کی وجہ سے سرحدی اضلاع میں کئی مقامات پر ندیاں خطرے کی سطح کو چھو رہی ہیں یا خطرے کی سطح سے اوپر بہہ رہی ہیں۔

سیمانچل کے کئی علاقے زیر آب آگئے۔

حکام نے بتایا کہ ان دونوں بیراجوں سے بھاری مقدار میں پانی چھوڑنے کے بعد دریا کا اضافی پانی مغربی اور مشرقی چمپارن، گوپال گنج، ارریہ، سپول، کٹیہار، پورنیہ اور دیگر کئی اضلاع کے نشیبی علاقوں میں داخل ہو گیا ہے۔ بہار کے کئی اضلاع میں پہلے ہی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے کیونکہ آئی ایم ڈی نے بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے اور ریاست کے کچھ حصوں میں سیلاب کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Dallewal Fasting For 28 Days:بھوک ہڑتال پر28دنوں سے بیٹھے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جان کو خطرہ، پڑ سکتا ہے دل کا دورہ

ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…

20 minutes ago

A speeding dumper ran over 9 people:نشے میں دھت ڈمپر ڈرائیور نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے 9 افراد کو کچل دیا، 3 مزدوروں کی موقع پر موت

حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…

58 minutes ago