قومی

TMC Vs Congress In West Bengal: ادھیر رنجن چودھری نے ڈیرک اوبرائن کو کہا غیر ملکی،کانگریس لیڈر کے تبصرے پر ٹی ایم سی برہم ، جانئے کیا کہا

مغربی بنگال میں آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیےانڈیا اتحاد جماعتوں کانگریس اور ترنمول کانگریس کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر تنازعہ جاری ہے۔ اس مسئلہ پر ٹی ایم سی اور کانگریس قائدین کے درمیان لفظی جنگ تیز ہوگئی ہے۔ مغربی بنگال کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کی طرف سے ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن کو ‘غیر ملکی’ کہنے کے بعد سیاست مزید گرم ہو گئی ہے۔

ترنمول کانگریس کی لیڈر سشمیتا دیو نے جمعہ (26 جنوری) کو ٹی ایم سی ایم پی ڈیرک اوبرائن کے ریمارکس پر سخت تنقید کی۔ مغربی بنگال کانگریس کے صدر اور ایم پی ادھیر رنجن چودھری نے جمعرات (25 جنوری) کو تبصرہ کیا تھا کہ ٹی ایم سی ایم پی ڈیرک اوبرائن ایک ‘غیر ملکی’ ہیں۔ وہ بہت سی چیزوں کو اچھی طرح جانتے ہیں ۔

ادھیر رنجن کا یہ بیان اس تناظر میں آیا جب ڈیرک اوبرائن نے حال ہی میں کہا تھا کہ ریاستی کانگریس صدر چودھری بی جے پی کے کہنے پر کام کر رہے ہیں۔ ان کی وجہ سے ہی ٹی ایم سی اور کانگریس کے درمیان اتحاد نہیں ہو رہا ہے۔ ٹی ایم سی ایم پی ڈیرک نے بھی ان پر مغربی بنگال میں انڈیا اتحاد کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم کی بات چیت کی ناکامی کی وجہ ہونے کا الزام لگایا تھا۔

الزامات اور جوابی الزامات کی اس سیاست کے درمیان اب ٹی ایم سی لیڈر سشمیتا دیو نے جمعہ کو ادھیر رنجن چودھری پر جوابی حملہ کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، “ادھیر رنجن چودھری برسوں سے کانگریس (ریاست) کے صدر رہے ہیں۔ بنگال میں ان کا ریکارڈ کیا رہا ہے؟ اگر وہ اس کے بارے میں سوچتے تو سیٹوں کی تقسیم کی بات آنے پر وہ ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے۔”

کانگریس صدر کا تبصرہ ملک کی ثقافت کے خلاف ہے

کانگریس لیڈر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے سشمیتا دیو نے یہ بھی کہا کہ وہ جس طرح کے تبصرے کر رہے ہیں وہ ملک کی ثقافت کے خلاف ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا، “مجھے لگتا ہے کہ وہ جتنا کم بولیں گے، انہیں آئندہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اتنا ہی فائدہ ہوگا۔”

برہم پور سیٹ ادھیر رنجن چودھری کا گڑھ ہے۔

ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر رنجن نے بھی سیٹ شیئرنگ کے معاملے پر ڈیرک پر بیان دینے سے پہلے ٹی ایم سی کو نشانہ بنایا ہے۔ ٹی ایم سی نے مغربی بنگال کی تمام 42 لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا، جس میں برہم پور سیٹ بھی شامل ہے جسے ادھیر رنجن کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

ادھیر رنجن ڈیرک اوبرائن کے اس بیان سے ناراض ہو گئے۔

دوسری طرف، ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن نے مغربی بنگال میں انڈیا اتحاد کی ناکامی کے معاملے پر میڈیا میں بیان دیا تھا، ”یہاں اتحاد کے کام نہ کرنے کی 3 وجوہات ہیں- ادھیر رنجن چودھری، ادھیر رنجن چودھری اور ادھیر رنجن چودھری۔”

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago