تحریر: ظہور حسین بٹ
فلبرائٹ۔ نہروفیلو مانسی بال بھارگو کو بگڑے ہوئے ماحولیاتی نظام کو اپنا توازن بحال کرنے میں مدد کرنے میں ان کی سرگرمیوں کے لیے جانا جاتا ہے۔ ایک کاروباری پیشہ ور ، محقق، معلّم اور اتالیق کی حیثیت سے بھارگو کو آبی وسائل میں کمی اور پانی کی بڑھتی ہوئی پریشانی کے بارے میں گہری تشویش سے ترغیب ملتی ہے۔ وہ ماحولیاتی تحفظ کے تئیں پُرجوش ہیں اور پائیداری کے لیے اٹھنے والی آوازوں کی وکیل ہیں۔
بھارگو ۱۷۔۲۰۱۶میں فلبرائٹ ۔نہرو فیلوشپ فار پروفیشنل اینڈ اکیڈمک ایکسی لینس کے دوران ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے اسکول آف سسٹین ابلیٹی سے وابستہ رہیں جہاں انہوں نے شہروں کی منصوبہ بندی اور رکھ رکھاؤ میں شہری آبی ذرائع کے انضمام کا مطالعہ کیا۔ انہوں نے ممبئی میں واقع امریکی قونصل خانہ کے ساتھ شراکت داری میں آبی بندوبست پر متعدد ورکشاپ کی قیادت بھی کی ہے۔
پیش ہیں ان سے لیے گئے ایک انٹریو کے اقتباسات۔
ماحولیاتی تحفظ سے متعلق اپنے کام اور تحقیق کے بارے میں بتائیں۔
ماحولیاتی تحفظ اور اس کے بندوبستپر عمل کرنے کی میری تقریباً تین دہائیوں کی کوششوںمیں میں نے جو سیکھا اور سبق حاصل کیا وہ ماحولیاتی شعبے میں ’کیا نہیں کرنا چاہیے‘ کے ارد گرد مرکوز ہے۔ مثال کے طور پرشہرمیں جھیلوں اور ان کے رکھ رکھاؤ پر میری دیرینہ تحقیق نے مجھے ایک ایسا موقف تیار کرنے میں مدد کی جو تحفظ کو ترجیح دیتی ہے۔ جھیل سے متعلق کسیبھی ترقیاتی منصوبے کو ’نہیں‘ کہنے کے لیے میں زندگی بھر پابند عہد ہوں جس میں اس کا تحفظ شامل نہ ہو۔ ’جھیلوں کے ساتھ کیا نہیں کرنا ہے‘کے تعلق سے میں نے ایک ماڈیول تیار کیا ہے جو اب ملک بھرمیں ایکزیکٹو ٹریننگ اور کالج کے نصاب میں شامل ہے۔
ہمیں تحقیق، تحریر اور عوامی تقریر کے ذریعے ہندوستانمیں آبی تحفظ اور اس کے بندوبستمیں اپنے تعاون کے بارے میں بتائیں۔
میرا مقصد پانی سے متعلق معاملات پر مکالمے اور تبادلہ خیال کے لیے سائنس اور سماج کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے۔ میں ہندوستان میں آبی تحفظ اور اس کے بندوبستمیںکاروباری پیشہ وری ، تحقیق، تعلیم، عوامی تقریر اور رہنمائی کے ذریعے اپنا تعاون فراہم کرتی ہوں۔ میںمختلف فریقوں کےدرمیان بات چیت کے لیےمشترکہ الفاظ تیارکرنے کے لیےکوشاں ہوں کیونکہ بات چیت میں سادہ زبان کا استعمال پانی کے موثر تحفظ کے لیے نہایت اہم ہے۔
آبی وسائل میں کمی کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے ہم کیسے نمٹ سکتے ہیں؟
تحفظ اور بندوبستکے لحاظ سے پانی سے متعلق معاملات کو حل کرنے کے لیے پانی کی آگاہی بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ دو اہم عوامل اس چیلنج میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پہلا یہ کہ پانی کے تعلق سے آگاہی کا فقدان ہے اور دوسرا یہ کہدستیاب تعلیم منقسم اور بکھری ہوئی ہے جس کی وجہ سے مسائل کے ساتھ ساتھ ان کے حل کے بارے میں غلط فہمیاں اور غلط تشریحات جنم لیتی ہیں۔ مثال کے طور پر نیک نیتی رکھنے والے لوگوں کو بھی بعض اوقات آبی وسائل اور پانی تک رسائی کو آپس میں جوڑنے میں چیلنج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچھ عام مثالوں میں زیر زمین موجود پانی کی نکاسی اور کسی آبی پروجیکٹ کی پیش رفت پر بحث شامل ہے۔
کیا آپ ماحول کے تحفظ کی خاطر افراد اور طبقات کے لیے کچھ عملی اقدامات کا اشتراک کرسکتی ہیں؟
پہلا اور سب سے اہم قدم ماحولیات سے متعلق آگاہی کو وسعت دینا ہے۔ یہ افراد اور طبقات کو ماحولیاتی تحفظ میں فعال طور پر حصہ لینے کے قابل بناتا ہے۔
انفرادی طور پر ہم مندرجہ ذیل چیزیں کر سکتے ہیں:
لازمیت کو اپنائیں۔ مقامی کھانوں اورمقامی فیشنکو اپنانے کی کوشش کریں۔
وسائل کا استعمال کم کریں اور فضلہ کو قابل استعمال بنائیں ۔
پہلے سے پسندیدہ اشیاء کو اپنائیں۔
پلاسٹک کے استعمال میں کمی لائیں۔
گاڑیوں کے استعمال کو محدود کریں۔
سیاحت میں تخفیف کریں۔
زیر زمین دستیاب پانی کا استعمال کم کریں۔
گھریلو پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنائیں۔
قابل اعتماد ذرائع سے موصول ہونے والے حقائق سے اپنے آپ کو بااختیار بنائیں۔
ایک کمیونٹی کے طور پر ہم جو کر سکتے ہیں، ان میں:
غلط معلومات سے نمٹنےکے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
ترقی اور تحفظ کے درمیان کے فرق کو جانیں۔
ماحولیاتی وسائل کی تجارت بند کریں۔
اپنے مقامی ماحول کے ساتھ جڑ جائیں اور مصروف رہیں۔
آبی ذخائر کو بچائیں، جیسے اقدامات شامل ہیں۔
آپ کی فلبرائٹ نہرو فیلوشپ نے آپ کو کس طرح متاثر کیا ہے؟
فلبرائٹ ۔نہرو فیلوشپ میری زندگی کا ایک اہم موڑ تھا۔ فیلوشپ کے دوران مجھے غور و فکر کرنے کا موقع ملااور اس نے مجھ میں ماحولیاتی بحالی کے لیے شہری سائنس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
ایک سال پر محیط فیلوشپ میں بات چیت، کانفرنساور محکمہ جاتی سیمینار شامل تھے جس سے مجھے مضبوط نیٹ ورک بنانے میںمدد ملی۔ مختصر کورسس میں حصہ لینے سے مجھے اپنے تربیتی پروگراموں کو تیار کرنے میں مدد ملی۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسکالرشپ نے مجھےکاروباری پیشہ وری ، تحقیق اور تعلیم کے انضمام کو رفتار دینے کی ترغیب دی۔ عوامی تقریر اور اتالیقی میری فطرت میں شامل ہے اور یہ میرے کام کا اہم حصہ ہے ۔ اس عمل میں سننا اور سیکھنا میرے لیے ایک بہتر انعام اور مقصد معلوم ہوتا ہے۔
مستقبل کے لیے آپ کے کیا ارادے اور منصوبے ہیں؟
ذاتی طور پرمیں نے کچھ قلیل مدتی منصوبے تیار کیے ہیں۔ مثال کے طورپر میں جو کچھ سکھاتی ہوں، اس پر عمل کرنے کی کوشش کرنا اور اپنی روزمرہ کی ضروریات کو کم سے کم کرنا۔ پیشہ ورانہ طور پر میں آبی تحفظ، پانی سے متعلق آگاہی کے اقدامات کے فروغ اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کرنے کے لیے آبی تحفظ سے متعلق شعبے کے کارکنوں کے کام کو دستاویزی شکل دینے اور اسے وسعت دینے کے لیے اپنا کام جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہوں۔
بشکریہ سہ ماہی اسپَین میگزین ، شعبہ عوامی سفارت کاری، امریکی سفارت خانہ، نئی دہلی
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…