جس گجرات ماڈل کے سہارے نریندر مودی احمد آبا د سے دہلی کی کرسی پر قبضہ جمانے میں کامیاب ہوئے آج اسی گجرات سے ایک ایسی تصویر آئی ہے جس کو دیکھ کر ایک عام انسان بھی تکلیف محسوس کرے گا۔ جس گجرات کی مٹی کے دو بڑے سپوت پی ایم مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ دہلی سے پورے ملک کو چلارہے ہیں آج انہیں دونوں کے آبائی ریاست میں سسٹم کا جنازہ نکلتا نظرآرہا ہے اور جس گجرات پر گزشتہ 28-30 برسوں سے سے بی جی پی حکومت کررہی ہے ،انہیں 28 برسوں کی کامیابی کی تازہ ترین مثال وانسدا تحصیل سے آئی یہ تصویر ہے۔ ایک پارٹی کی حکومت اگر ایک ریاست کے اندر بغیر کسی بریک کے 30 سال تک ہو تو پھر اس ریاست میں بنیادی سہولیات کے فقدان کا سوال نہیں اٹھنا چاہیے ،لیکن گجرات کے ساتھ ایسا ہوتا ہوا فی الحال دکھائی نہیں دے رہا ہے ، لیکن جو چیز دکھ رہی ہے وہ آدیواسیوں کی لاچاری ،بے بسی اور سسٹم کی بے شرمی ہے۔چونکہ آج بھی گجرات کے قبائلی علاقوں میں سڑکیں نہیں بن پائی ہیں ،اور جب سڑکیں نہیں ہوں گی تو پھرکسی بھی قسم کی گاڑیوں کاآنا جانا بھی نہیں ہوگا اور جب ایسا ہوگا تو پھر ترقی بھی نہیں ہوگی۔ شاید گجرات کے نوساری علاقے کو موجودہ حکومت نہیں دیکھ پائی ہے یا پھر نہیں دیکھ پارہی ہے۔ چونکہ اگر اس علاقے پرحکومت کی نظرپڑتی تو یقیناً سرکار اس علاقے میں مناسب سڑکیں تعمیر کرواتی اور آج سڑکیں نہ ہونے کے باعث ایمبولینس بروقت نہ پہنچنے پر کسی نوجوان کی موت نہیں ہوتی۔
دراصل ایک دردناک واقعہ نوساری کےوانسدا علاقے میں پیش آیاہے۔ جہاں سڑکیں نہ ہونے کے سبب وقت پر ایک بیمارنوجوان کو اسپتال نہیں پہنچایا جاسکا ،جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی ۔اس پر مزید تکلیف دہ بات یہ ہے کہ وانسدا میں سڑکیں نہ ہونے کے سبب لاش کوآخری رسومات کی ادائیگی کیلئے گاڑی میں لے جانا بھی ممکن نہیں ہوپایا ،نتیجے میں مریض کی موت کے بعد کپڑے سے جھولا بنا کر کندھے پر لٹکا کر آخری رسومات کے لیے شمشان گھاٹ لے جایا گیا۔اس واقعے کی ویڈیو ایم ایل اے جگنیش میوانی نے سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے، جس میں انہوں نے سڑک کی کمی کی وجہ سے ایمبولینس کے وہاں نہ پہنچنے کے بارے میں لکھا ہے۔
جگنیش میوانی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایکس پر لکھا، ‘یہ ویڈیو یوگنڈا کا نہیں ہے، یہ ترقی پسند گجرات کے وانسدا ضلع کا ہے۔ سڑک پختہ نہ ہونے کی وجہ سے ایمبولینس کو ڈیڑھ کلو میٹر دور کھڑا رکھنا پڑا جس کی وجہ سے 30 سالہ نوجوان دم توڑ گیا۔ اب ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ میت کو کچی سڑک سے شمشان گھاٹ لے جایا جا رہا ہے۔ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد کئی لوگوں نے اس معاملے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حکومت پر سوالات اٹھائے ہیں۔اور کئی لوگوں نے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا حقیقی گجرات ماڈل یہی ہے ؟۔
بھارت ایکسپریس۔
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…