امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کے بعد ان کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کا بیان سامنے آ گیا ہے۔فائرنگ کے واقعے کے بعد ایوانکا ٹرمپ نے اپنے بیان میں سیکرٹ سروس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تیز رفتار کارروائیوں کی تعریف کی۔سابق صدر کی بیٹی نے کہا کہ آج کے پُرتشدد واقعے میں میرے والد اور دیگر متاثرین کے لیے آپ کی محبت اور دعاؤں کا شکریہ، میں سیکرٹ سروس، قانون نافذ کرنے والے اور دیگر تمام افسران کا فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرنے پر ان کی مشکور ہوں۔فائرنگ کے واقعے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے ہیں۔اپنے بیان میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اس طرح کے تشدد کی کوئی گنجائش نہیں، ایسے واقعہ کی مذمت کے لیے بطور ایک قوم متحد ہونا چاہیے۔
دوسری جانب سابق امریکی صدر اور ڈیموکریٹ رہنما براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکی جمہوریت میں سیاسی تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس بات پر اطمینان ہوا ہے کہ ٹرمپ زیادہ زخمی نہیں ہوئے ہیں۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کی ہے، بائیڈن نے پنسلوینیا کے گورنر اور بٹلر کے میئر سے بھی بات کی ہے۔امریکہ کے علاوہ امریکہ سے باہر بھی ٹرمپ پر ہوئے حملے کی مذمت کی جارہی ہے اور فائرنگ کے اس واقعے کی عالمی رہنماؤں نے مذمت کی ہے۔
جاپانی وزیرِ اعظم فومیو کیشیدا نے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں، پُرتشدد واقعات کے خلاف سب کو کھڑا ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہر قسم کے سیاسی تشدد کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، جمہوریت کو چیلنج کرنے والے کسی بھی قسم کے تشدد کے خلاف ہیں، سابق صدر ٹرمپ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔دوسری جانب کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ پر فائرنگ پریشان کُن ہے، سیاسی تشدد کبھی بھی قابل قبول نہیں۔برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی ریلی میں دل دہلا دینے والے مناظر دیکھ کر حیرت زدہ ہوں، معاشرے میں کسی بھی شکل میں سیاسی تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔برطانوی وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ہم متاثرین کے ساتھ ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ پر حملہ حیران کن ہے، ٹرمپ کی حفاظت اور صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔یورپی یونین خارجہ پالیسی کے چیف جوزف بوریل کا کہنا ہے کہ ٹرمپ پر حملے کی خبر سے صدمہ ہوا جس کی مذمت کرتا ہوں، ایک بار پھر سیاستدانوں کے خلاف ناقابل قبول تشدد کی کارروائیوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔وہیں پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی مذمت اور واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سابق امریکی صدر کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور کہا کہ سیاسی عمل میں ہر قسم کا تشدد قابلِ مذمت ہے۔وہیں ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں کے ایکس اکاونٹ پر اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ اپنے دوست، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے پر گہری تشویش ہے۔ ہم واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ سیاست اور جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ان کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ہمارے خیالات اور دعائیں متاثرین کے اہل خانہ اور امریکی عوام کے ساتھ ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…