Florida Shooting: امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک سفید فام شخص نے ہفتے کے روز تین سیاہ فام افراد کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے بعد خودکشی کر لی۔ مقامی شیرف نے اس حملے کو “نسل پرستی پر مبنی” قرار دیا۔
شیرف ٹی کے واٹرس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ”وہ حملہ آور سیاہ فام لوگوں سے نفرت کرتا تھا۔ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ حملہ آور کسی بڑے گروپ کا حصہ تھا۔
واٹرس نے کہا کہ حملہ آور نے ڈالر جنرل اسٹور پر حملہ کرنے کے لیے ایک ہینڈگن اور ایک AR-15 نیم خودکار رائفل کا استعمال کیا۔
فائرنگ کا واقعہ ایڈورڈ واٹر یونیورسٹی کے قریب ایک ڈالر جنرل میں دوپہر 2 بجے سے ٹھیک پہلے پیش آیا۔ ایڈورڈ واٹر یونیورسٹی تاریخی اعتبار سے ایک چھوٹی سی سیاہ یونیورسٹی ہے۔
حملہ آور نے ایک خط چھوڑا جس کی وجہ سے تفتیش کاروں کو یقین ہو گیا کہ اس نے جیکسن ویل میں ایک ویڈیو گیم مقابلے کے دوران ایک اور بندوق بردار کے حملے کی پانچویں برسی پر فائرنگ کی تھی۔ اس حملے میں بھی بندوق بردار نے دو افراد کو ہلاک کرنے کے بعد خود کو گولی مار کر ہلاک کر لیا تھا۔
شیرف واٹرس نے کہا کہ حملہ آور پڑوسی کلے کاؤنٹی سے آیا تھا اور اس نے حملے سے کچھ دیر پہلے اپنے والد کو پیغام بھیجا تھا کہ وہ اپنا کمپیوٹر چیک کریں۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آور کے والد کو کمپیوٹر پر کچھ مضامین ملے اور اہل خانہ نے پولیس کو اطلاع دی، لیکن فائرنگ شروع ہو چکی تھی۔
اس حملے نے سیاہ فام امریکیوں کو نشانہ بنانے والے ماضی کے حملوں کی افسوسناک یادیں تازہ کر دی ہیں اور توقع ہے کہ اس سے کمیونٹی میں خوف پیدا ہو گا۔ اس سے قبل 2022 میں نیویارک کے بفیلو میں ایک سفید فام حملہ آور نے سیاہ فاموں کو نشانہ بنانے والے حملے میں 10 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…