امریکہ میں آج (منگل) کو صدارتی انتخابات ہورہے ہیں جس میں کروڑوں لوگ حقِ رائے دہی استعمال کریں گے،ہندوستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے چار بجے سے ووٹنگ کا عمل شروع ہوجائے گا۔ انتخابی میدان میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدور اور موجودہ نائب صدر کاملا ہیرس کا مقابلہ سابق صدر اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوگا۔امریکی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹرز کا امریکی شہری، کم از کم 18 سال کا ہونا اور رہائشی شرائط پر پورا اترنا ضروری ہے۔ یہ معیارات مختلف ریاستوں میں مختلف ہیں۔ووٹرز کے لیے لازم ہے کہ وہ ریاست میں ایک مخصوص تاریخ سے پہلے رجسٹرڈ ہوں۔بعض ریاستوں میں سزا یافتہ مجرموں اور ذہنی طور پر غیر فعال لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں۔
عام طور پر امریکہ سے باہر رہنے والے امریکی “ایبسنٹ بیلٹ” یعنی غیر حاضر ہوتے ہونے کی صورت میں مہیا کی گئی سہولت کی تحت ووٹ ڈال سکتے ہیں۔تاہم صدارتی انتخاب کے لیے ایسے افراد جو امریکہ کے پورٹو ریکو، یو ایس ورجن آئی لینڈز، گوام، شمالی مریاناس جزیرے اور امریکی سموا کے علاقوں میں رہتے ہیں ان کے ووٹ ڈالنے پر ممانعت ہے۔امریکہ میں ہر 4 سال بعد صدارتی الیکشن ہوتے ہیں لیکن انتخابی دن ہمیشہ ایک ہی رکھا جاتا ہے جو نومبر کے مہینے میں آنے والا پہلا منگل ہوتا ہے، ہر بار اسی دن انتخابی میدان سجانے کا تعلق امریکی سیاسی تاریخ اور شہریوں کے روزمرہ کے معمولات سے ہے۔امریکہ میں انیسویں صدی تک شامل ریاستوں کی زیادہ تر آبادی زراعت سے وابستہ تھی، کاشت کار بدھ کو اپنی اجناس اور پیداوار منڈیوں میں فروخت کرنے جاتے تھے جس کی وجہ سے یہ دن نہیں رکھا گیا۔
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد کیے جائیں یا پھر چھٹی والے دن انتخابات کا انعقاد کیا جائے اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو ہندوستان میں اکثر الیکشن والے دن عام تعطیل کا اعلان کردیا جاتا ہے۔امریکہ میں اتوار کو چھٹی ہوتی ہے اور یہ دن انتخابی عمل کے لیے مناسب تھا لیکن امریکہ میں زیادہ تر آبادی اتوار کے روز چرچ جاتی ہے اور پھر بہت سے ووٹرز پولنگ اسٹیشنز سے دور رہتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں وقت چاہیے تھا۔کانگریس نے قانون سازی کے دوران اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ووٹرز کو پولنگ بوتھ تک آنے کے لیے طویل مسافت طے کرنے کا بھی مناسب وقت دیا۔
منگل کو انتخابات کروانے کی بنیادی وجہ بھی یہی بنی کیوں کہ لوگوں کو اتوار کی رات چرچ میں عبادت سے فارغ ہونے کے بعد پولنگ اسٹیشن پہنچنے کے لیے بھی مناسب وقت مل گیا اور بدھ کا اہم کاروباری دن بھی متاثر نہیں ہوگا۔تاہم وقت گزرنے کے ساتھ اب امریکی شہری انتخابی دن کو تبدیل کرنے پر زور دے رہے ہیں کیوں کہ پیر سے جمعے تک ورکنگ کلاس کی بڑی آبادی کام کرتی ہے، اس لیے کوئی چھٹی والا دن مقرر کیا جانا چاہیے، اس کے علاوہ امریکہ میں اب الیکشن ڈے والے دن عام تعطیل کے مطالبات بھی سامنے آرہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
کھرگے نے کہا کہ جھارکھنڈ میں پی ایم مودی کی تقریر ایک جملہ ہے۔ ان…
جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی سینٹرل بیورو…
یو پی مدرسہ ایکٹ کو برقرار رکھتے ہوئے ، سپریم کورٹ نے توثیق کردی ہے…
قرآن کانفرنس میں احکام قرآن کی خلاف ورزی کیوں ؟ کیا مراقبہ کے لحاظ سے…
سی ایم ای پونے، 1943 میں قائم ایک باوقار ملٹری انسٹی ٹیوٹ، اس منفرد تقریب…
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…