بھارت ایکسپریس۔
8 فروری 2024 یہ وہ تاریخ ہے جب پاکستان میں عام انتخابات ہوئے۔ لوگوں نے حکومت بنانے کے لئے اپنی پسندیدہ پارٹی اوراس کے امیدوارکو ووٹ دیا۔ پاکستان میں کس کی حکومت پربنے گی، اس کا انتظاروہاں کی عوام کے ساتھ ہی دنیا بھرکے ممالک کو تھا، لیکن کئی دن گزرجانے کے بعد بھی حکومت کی تصویرصاف نہیں ہوئی۔ پاکستان میں عام انتخابات میں کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملی ہے۔ اس کی وجہ سے پاکستان میں تعطل کی صورتحال ہے۔
اس درمیان امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں ابھی تک نئی حکومت کی تشکیل نہیں ہوئی ہے۔ حکومت بنانے کی قواعد چل رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جیسا کی امریکہ نے الیکشن سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ پاکستان کی عوام جسے بھی منتخب کرے گی، امریکہ اس کے ساتھ مل کرکام کرے گا۔ ہم ابھی بھی وہی کہہ رہے ہیں کہ ملک میں جس کی بھی حکومت بنے گی، امریکہ اس کے ساتھ کام کرے گا۔
الیکشن میں ہوئی دھاندلی کی جانچ ہونی چاہئے
اس کے ساتھ ہی الیکشن میں ہوئی دھاندلی سے متعلق ترجمان میتھوملرنے کہا کہ اس معاملے کی جانچ ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں لوگ اپنی پسند کے مطابق، حکومت کا انتخاب کرتے ہیں، اس الیکشن میں مقابلہ تھا۔ ایسے میں اگرالیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے تو اس کی واضح جانچ کی جائے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم ملک میں قانون کی حکمرانی، آئین کا احترام، آزادی صحافت اورمعاشرے کا احترام دیکھنا چاہتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ انتخابات میں تشدد ہوا اورانٹرنیٹ اورموبائل فون پرپابندی کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس کی مذمت کرتا ہے۔
پی ٹی آئی حامی امیدواروں نے جیتیں سب سے زیادہ سیٹیں
واضح رہے کہ 265 سیٹوں پرہوئے عام انتخابات میں سابق وزیراعظم عمران خان کی قیادت والی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامی آزاد امیدواروں نے 101 سیٹوں پرجیت درج ہے۔ دوسرے نمبرپر سابق وزیراعظم نواز شریف کی قیادت والی پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) نے 75 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ وہیں سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے 54 سیٹیں جیتیں جبکہ متحدہ قومی موومنٹ- پاکستان (ایم کیوایم-پی) نے 17 سیٹیں حاصل کی ہیں۔
حکومت بنانے کے لئے 133 سیٹوں کی ضرورت
پاکستان نے حکومت بنانے کے لئے 265 سیٹوں میں سے 133 سیٹوں کی درکارہوگی، لیکن ابھی تک جو حالات ہیں، اس میں کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملی ہے۔ حالانکہ نوازشریف نے حکومت بنانے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ساتھ مل کرحکومت بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ وہیں عمران خان کی پارٹی بھی حکومت بنانے کی کوشش میں ہے۔ ایسے میں اب گیند بلاول بھٹو کے ہاتھ میں ہے، وہ جس کے ساتھ جائیں گے، حکومت اسی کی بنے گی۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…