Donald Trump Case: امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو منگل کو گرفتار کیا گیا۔ ڈونالڈ ٹرمپ مجرمانہ معاملے کی سماعت کے لئے مین ہٹن کی عدالت پہنچے تھے۔ سابق صدر پر ایڈلٹ اسٹار معاملے میں نیویارک گرینڈ جیوری نے مجرمانہ معاملہ چلانے کو منظوری دی تھی۔ ڈونالڈ ٹرمپ 2016 کے صدر عہدے کے الیکشن سے پہلے ایڈلٹ فلموں کی اداکارہ کو منہ بند رکھنے کے لئے پیسے دینے کے الزامات سے متعلق مجرمانہ معاملے میں گرفتار کئے گئے۔
ڈونالڈ ٹرمپ کی پیشی کے مدنظر عدالت کے احاطے میں اور باہر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ ریپبلکن پارٹی سے منسلک ڈونالڈ ٹرمپ نے ییرکے روز فلوریڈا سے روانہ ہونے سے پہلے ٹروتھ سوشل منچ پر لکھا تھا کہ انہیں مسلسل پریشان کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے اسٹارمی ڈینیلس کو پیسے دینے سے متعلق کچھ بھی غلط کرنے سے انکار کیا ہے۔ مین ہٹن ضلع اٹارنی کے دفتر کی طرف سے معاملے کی جانچ تب شروع کی گئی تھی، جب ڈونالڈ ٹرمپ صدر تھے۔
معاملہ صدارتی الیکشن سے کچھ دن پہلے، اکتوبر2016 کے آخر میں ان کے اس وقت کے نجی وکیل مائیکل کوہین کی طرف سے ڈینیلس کو کئے گئے 1,30,000 امریکی ڈالر کی ادائیگی سے متعلق ہے۔ یہ پیسہ ڈینیلس کو مبینہ طور پر اس لئے دیا گیا، تاکہ ایک دہائی پہلے ٹرمپ کے ساتھ رہے اپنے مبینہ تعلقات کے بارے میں کوئی انکشاف نہ کرے۔ ٹرمپ اس الزام سے انکار کرتے رہے ہیں۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے عدالت میں اپنی پیشی سے کچھ گھنٹے پہلے اپنے حامیوں کو ایک ای میل بھیجا تھا، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ان کی گرفتاری سے پہلے کا آخری ای میل ہے۔ انہوں نے اس میں کہا کہ امریکہ ‘مارکسوادی تیسری دنیا’ کا ملک بنتا جا رہا ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے لکھا کہ آج ہم امریکہ میں انصاف کے نقصان پرغم کا اظہار کررہے ہیں۔ آج وہ دن ہے جب ایک برسراقتدار جماعت اپنے اہم حریف کو کوئی جرم نہیں کرنے پر بھی گرفتار کرتا ہے۔