UN urges Israel to ‘heed the calls’ of protesters: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے جمعرات کو اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ متنازعہ عدالتی اصلاحات قانون کے تناظر میں “جمہوریت اور بنیادی آزادیوں کے دفاع” کے لیے مظاہرہ کرنے والوں پر توجہ دے۔ نئی قانون سازی اسرائیل کی اعلیٰ عدلیہ کی طرف سے کچھ حکومتی فیصلوں کے عدالتی نظرثانی کو روکتی ہے، اور ناقدین کو خدشہ ہے کہ اس سے مزید آمرانہ حکومت کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے حکومتی اتحاد نے پیر کے روز اپنے متنازعہ اصلاحاتی بک کے کلیدی حصے کو ایوان سے منظور کیا تھا ، جس سے قانونی چیلنجز اور سڑکوں پر جھڑپیں شروع ہوئیں ہیں۔
ترک نے کہا کہ اسرائیل میں کئی مہینوں سے، اسرائیلی معاشرے کے لوگ “جمہوریت اور بنیادی آزادیوں کے دفاع کے لیے اتحاد بنا کر، پرامن طریقے سے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ہم اس پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں ۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ یہ وسیع البنیاد سماجی تحریک کئی مہینوں میں انسانی حقوق کے لیے کھڑے ہونے اور جمہوری خلا اور آئینی توازن کو برقرار رکھنے کے لیے پروان چڑھی ہے، جو اسرائیل میں کئی دہائیوں میں بڑی محنت سے تعمیر کی گئی ہے۔ یہ بنیادی قانون سازی کی تبدیلیوں کی حد تک عوامی بے چینی کی حد کو ظاہر کرتا ہے۔
ترک نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ عدالت کو سیاسی دباؤ یا مداخلت سے آزاد، قانون کے مناسب عمل کے مطابق اس کے سامنے سوالات کا فیصلہ کرنے کی جگہ دی جائے۔ میں اقتدار میں رہنے والوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس تحریک میں لوگوں کے مطالبات پر دھیان دیں۔ اور تمام لوگوں کے حقوق کا تحفظ کریں۔قانون سازی کی تبدیلیاں حکومتی فیصلوں کو کالعدم قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے استعمال ہونے والی “معقولیت” کی شق کو ختم کر دیتی ہیں جنہیں غیر آئینی سمجھا جاتا ہے۔متنازعہ اصلاحات نے قوم کو تقسیم کر دیا ہے اور بیرون ملک اتحادیوں کی طرف سے تنقید کی ہے۔امریکہ پہلے ہی اسرائیل کو آگاہ کیا تھا ،اس کے باوجود اسرائیل کی موجودہ سرکار نے ایسا کیا ہے جس سے نہ صرف امریکہ بلکہ دیگر اتحادی بھی ناراض ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
اکھلیش یادو نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی دھرم کے راستے پر نہیں…
نوئیڈا کے ڈی سی پی رامبدن سنگھ نے بتایا کہ یہ جعلساز اکثر اپنے فراڈ…
ایشیا میں، وزیر اعظم نے 2014 میں بھوٹانی پارلیمنٹ اور نیپال کی آئین ساز اسمبلی…
پروفیسر ایم زید عابدین نے جاب فیئر کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کہا…
12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دنیا کے لیے تصادم کا وقت نہیں ہے، یہ…