ہندوستان ہو یا دنیا کے کسی بھی ملک کی پارلیمنٹ، افراتفری ایک عام سی بات ہے۔ بعض اوقات ان پارلیمانوں میں ہنگامہ اس قدر بڑھ جاتا ہے کہ یہ بین الاقوامی بحث کا موضوع بن جاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ تائیوان کی پارلیمنٹ میں ہوا ہے۔ تائیوان کی پارلیمنٹ میں ارکان پارلیمنٹ کے درمیان بہت زیادہ تصادم ہوا ہےاور صورتحال اس قدر بگڑ گئی کہ ارکان پارلیمنٹ نے لاتوں اور گھونسوں تک کا سہارا لیا۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔معلومات کے مطابق تائیوان کی پارلیمنٹ میں افراتفری ایک ایسے وقت میں ہوئی جب اصلاحات کے ایک بل پر گرما گرم بحث ہو رہی تھی۔ اس دوران اراکین پارلیمنٹ کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ اس گرما گرم بحث کے دوران ارکان پارلیمنٹ نے ایک دوسرے پرخوب گھونسے، لاتیں اور دھکے لگائے۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کے درمیان ہاتھا پائی اس وقت ہوئی جب پارلیمنٹ ارکان پارلیمنٹ کو حکومتی اقدامات کی نگرانی کے لیے مزید اختیارات دینے کی تجویز پر بحث کرنے والی تھی۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ممبران پارلیمنٹ کو فائلیں چھینتے اور پارلیمنٹ سے باہر بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک اور ویڈیو میں کچھ ممبران اسمبلی کو اسپیکر کی نشست کا گھیراؤ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں کئی ایم پیز کو میز پر چھلانگ لگاتے اور دیگر اپنے ساتھیوں کو فرش پر کھینچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لڑائی رک گئی تھی لیکن دوپہر تک جاری رہی۔قابل ذکر ہے کہ 20 مئی کو تائیوان کے نئے صدر لائی چنگ ٹی اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ جب کہ ان کی پارٹی، ڈی پی پی کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت نہیں ہے، تائیوان کی مرکزی اپوزیشن جماعت، کے ایم ٹی کے پاس ڈی پی پی سے زیادہ نشستیں ہیں۔ تاہم اکثریت میں آنے کے لیے اسے تائیوان پیپلز پارٹی (ٹی پی پی) کے ساتھ اتحاد کرنا ہوگا۔ایسے میں اکثریت میں ہونے کی وجہ سے اپوزیشن پارٹی حکومت پر نظر رکھنے کے لیے پارلیمنٹ میں اپنے اراکین کو زیادہ طاقت دینا چاہتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…