Shots Fired Outside Islamabad Highcourt: پاکستان کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر جمعہ کے روز گولیاں چلیں۔ گولی باری کے دوران پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کورٹ کے اندر موجود رہے۔ دی ڈان کی رپورٹ کے مطابق، 30 منٹ کے اندر کئی بار فائرنگ ہوئی۔ ہائی کورٹ کے آس پاس کی بلڈنگ پر اسنائپرس کو تعینات کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد کے آئی جی ہائی کورٹ پہنچے، جہاں انہوں نے پی ٹی آئی سربراہ عمران خان سے بات چیت کی۔
آئی جی کے ساتھ ہوئی بات چیت کے بعد عمران خان نے ایک ویڈیو جاری کیا۔ اس دوران انہوں نے مجھے زبردستی کورٹ میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا، ”تین گھنٹے ہوگئے ہیں۔ عدالت میں مجھے تین گھنٹے سے رکھا ہوا ہے، جانے نہیں دیا جا رہا ہے۔ کبھی کوئی بہانہ کرتے ہیں… میں آج پوری قوم سے کہہ رہا ہوں کہ مجھے عدالت نے ہرمعاملے میں ضمانت دے دی ہے۔ میں آزاد ہوں، اس کے بعد بھی ہمیں اغوا (کڈنیپ) کیا ہوا ہے۔”
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا، ”یہ پھر سے کچھ کرنا چاہتے ہیں، ساری قوم تیار ہوجاو۔ عدالت کے فیصلے تک نہیں مانے جا رہے ہیں۔ عوام کو آواز اٹھانی چاہئے۔ ہم بھیڑ بکریاں بن رہے ہیں۔ حالانکہ عمران خان کے ویڈیو جاری کرنے کے کچھ ہی دیر بعد انہیں کورٹ سے چھوڑ دیا گیا۔”
واضح رہے کہ عدالت کے باہر یہ فائرنگ ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب جمعہ کے روز ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو 17 مئی تک گرفتار نہیں کرنے کا حکم دیا ہے۔ عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے جانے کی اجازت مل گئی ہے۔ وہ یہاں سے لاہورکے لئے روانہ ہوئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہرگولی چلانے والے لوگ کون ہیں، اس کی جانکاری ابھی تک نہیں مل سکی ہے۔ اس درمیان عمران خان نے ڈی آئی جی سے راستہ صاف کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق وزیراعظم کی سیکورٹی کو دھیان میں رکھتے ہوئے پولیس الرٹ پر ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ سے عمران خان کو القدیرٹرسٹ معاملے سمیت تمام معاملوں میں ضمانت مل گئی۔ 17 مئی تک عمران خان کی گرفتاری پر روک لگا دی گئی ہے۔ اس طرح سے عمران خان کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…