Karnataka Assembly Election Results 2023: کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آگئے ہیں۔ کانگریس اپنے دم پرواضح اکثریت تک پہنچ گئی ہے۔ اسے کسی کے حمایت کی ضرورت نہیں ہے۔ 224 اسمبلی نشستوں والے کرناٹک اسمبلی میں کانگریس کے حصے میں 136 سیٹیں آئی ہیں۔ جبکہ بی جے پی کو 64 سیٹوں پراکتفا کرنا پڑا ہے۔ وہیں جے ڈی ایس کو20 سیٹیں ملی ہیں۔ دیگر کے کھاتے میں 4 سیٹیں گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق، اس بار ریکارڈ ووٹنگ (73.19 فیصد) درج ہوا ہے۔ رائے دہندگان اور تمام پارٹیوں کے لیڈران کو اب نتائج کا بے صبری سے انتظار ہے۔ ووٹنگ کے لئے 36 مراکز بنائے گئے ہیں، جہاں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔ صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہوجائے گی۔ دوپہرتک کرناٹک کی تصویر واضح ہوجائے گی۔ اس سے پہلے تمام سیاسی جماعتیں بھی اپنی اپنی تیاریوں میں مصروف ہوگئی ہیں۔
سیاسی پنڈتوں کے تجزیہ اور بیشتر ایگزٹ پول کے اعدادوشمار کے مطابق کانگریس کو سبقت ملنے کا امکان ہے۔ 10 مئی کو ووٹنگ کے بعد جاری ہوئے ایگزٹ پول کے نتائج میں کانگریس کو اکثریت کے قریب دکھایا گیا ہے، جبکہ بیشتر سروے میں بی جے پی 100 کے اندر سمٹتی ہوئی نظرآرہی ہے جبکہ جے ڈی ایس 21 سے 30 سیٹیں حاصل کرسکتی ہے۔ جبکہ دیگر کے کھاتے میں 6-2 سیٹیں جاسکتی ہیں۔ ریاست میں معلق اسمبلی کے امکانات سے بھی انکار نہیں کیا جا رہا ہے۔ اس لحاظ سے سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کی پارٹی جے ڈی ایس ‘کنگ میکر’ ہونے کی امید میں ہے۔
بی جے پی-کانگریس نے بنائی اپنی حکمت عملی
جمعہ کے روز (12 مئی) یعنی ووٹنگ سے ایک دن قبل برسراقتدار جماعت بی جے پی اور کانگریس دونوں نے اپنی اپنی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا اور آزاد امیدواروں سے رابطہ کرنے سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ بنگلورو میں کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے کی رہائش گاہ پر پارٹی جنرل سکریٹری اور کرناٹک کے انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا، پارٹی کے ریاستی یونٹ کے سربراہ ڈی کے شیو کمار اور سابق نائب وزیراعلیٰ پرمیشور سمیت دیگر لیڈران کے درمیان تبادلہ خیال ہوا۔ ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ کانگریس کو مکمل اکثریت حاصل ہورہی ہے اور نتائج آنے کے بعد آگے کی حکمت عملی طے کریں گے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، کانگریس لیڈران نے نومنتخب اراکین اسمبلی کو متحد رکھنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا اور واضح مینڈیٹ نہ ہونے کی صورت میں آزاد اراکین اسمبلی سے رابطہ کرنے کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
کانگریس نے بنائی محتاط رہنے کی حکمت عملی
کانگریس اراکین اسمبلی کی خریدوفروخت کے خدشہ سے متعلق سوال پر پرمیشور نے میڈیا سے کہا، ’’اس بار ہم محتاط رہیں گے۔ کرناٹک کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ کانگریس 224 میں سے 141 سیٹوں پر جیت درج کرے گی۔
یدی یورپا کی رہائش گاہ پر وزیراعلیٰ بومئی نے کی پارٹی لیڈران سے بات چیت
اس درمیان بی جے پی خیمے میں وزیراعلیٰ بسوراج بومئی نے سابق وزیراعلیٰ بی ایس یدی یورپا کی رہائش گاہ پر وزرا مروگیش نرانی، بیراتھی بسوراج، پارٹی رکن پارلیمنٹ لہرسنگھ سرویا اور اے ٹی راما سوامی سمیت پارٹی کے دیگرلیڈران کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ بومئی نے بھروسہ ظاہر کیا کہ بی جے پی واضح اکثریت کے ساتھ کرشمائی اعدادوشمار کو پار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب دیگرسیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کی بات چیت کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ ذرائع کے مطابق، بی جے پی نے بھی اپنے نومنتخب اراکین اسمبلی کو متحد کرنے کی حکمت عملی بنائی ہے۔ پارٹی آزاد امیدواروں کے ساتھ ہی چھوٹی جماعتوں کے ایسے امیدواروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جن کے جیتنے کا امکان ہے۔
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…
جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی…
مدنی نے کہا کہ جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے کئی وزراء…
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…