بھارت ایکسپریس۔
کبھی اچھے دوست رہے دو دوست اب دشمن ہوگئے ہیں۔ ایک دوسرے کے خلاف نہ صرف ایئراسٹرائیک کر رہے ہیں، بلکہ اب کھل کردھمکانے بھی لگے ہیں۔ پاکستان نے ایک بار پھر سے ایران کو دھمکایا ہے۔ ایران اورپاکستان کے ایک دوسرے کے علاقے میں مبینہ دہشت گردانہ ٹھکانوں پر میزائل حملوں کے کچھ دنوں بعد پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیرنے ایران پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی پیٹھ میں چھرا مارنے والوں کو زبردست جواب ملے گا۔
’دی ایکسپریس ٹریبیون‘ اخبار کے مطابق، بدھ کو پورے ملک میں عوامی طور پر اور نجی حلقوں کی یونیورسٹیوں کے طلبا کے ساتھ بات چیت کے دوران، عاصم منیر نے پاکستان کے بلوچستان کے اندرایران کے ذریعہ حال ہی میں کئے گئے میزائل حملوں کا ذکرکیا اور کہا کہ کسی کو بھی پاکستان کی خود مختاری اورعلاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایران کے حملوں کے بعد، پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں ‘دہشت گردوں کے اہداف’ کے خلاف ‘فوجی حملے’ کئے، جس میں 9 افراد ہلاک ہوئے۔
فوجی سربراہ نے کہا، ’آپ ہماری پیٹھ میں چھرا نہیں مارسکتے اوراگرآپ ایسا کریں گے، تو آپ کو زبردست جواب ملے گا۔‘ منیرنے دعویٰ کیا کہ بلوچستان میں بغاوت کو لمبے وقت سے افغانستان کی حمایت حاصل ہے اور پڑوسی ملک نے کبھی بھی پاکستان کے تئیں دوستی نہیں دکھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان واحد ایسا ملک تھا، جس نے آزادی کے بعد اقوام متحدہ میں پاکستان کے داخلے کی مخالفت کی تھی۔
افغانستان کے طالبان کی قیادت والے انتظامیہ کا ذکرکرتے ہوئے پاکستانی فوجی سربراہ نے وارننگ دیتے ہوئے کہا، ’پاکستان کی طرف مت دیکھو۔ ہم کچھ بھی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔‘ بات چیت کے دوران عاصم منیر نے ہندوستان کے ساتھ صلح سے انکارکیا۔ ‘دی ایکسپریس ٹریبیون‘ نے عاصم منیرکے حوالے سے کہا، ‘ہندوستان نے پاکستان کے نظریے کو نہیں مانا، تو ہم اس کے ساتھ کیسے صلح کرسکتے ہیں؟‘
بھارت ایکسپریس۔
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…